سری لنکا میں 2 غیرملکی سیاحوں کو ایک سفاری پارک سے تتلیاں پکڑنے کے الزام میں 6 کروڑ سری لنکن روپے (2 لاکھ امریکی ڈالر) جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق، اٹلی سے تعلق رکھنے والے ان سیاحوں میں 68 سالہ آرتھوپیڈک سرجن اور اس کا 28 سالہ بیٹا شامل ہیں، جنہیں رینجرز نے یالا نیشنل پارک میں رنگے ہاتھوں پکڑا۔ سیاحوں کے قبضے سے شیشے کے متعدد مرتبان برآمد ہوئے جو مردہ تتلیوں سے بھرے ہوئے تھے۔ سری لنکا کی عدالت نے دونوں سیاحوں کو رواں ماہ کے آغاز میں سزا سنائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ‘تتلی کو زندہ رہنے دو’، یہ زندگی کی ضمانت ہے: سوات کے طلبا کی تحقیق
سری لنکن رینجرز کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ اطالوی سیاحوں نے کیمیکلز کی مدد سے تتلیوں کو راغب اور ہلاک کیا اور انہیں مرتبانوں میں محفوظ کردیا، ان میں ایسی تتلیوں کی اقسام بھی تھی جو معدومیت کے خطرے سے دو چار ہیں، دونوں سیاحوں کے خلاف شروع میں 810 الزامات عائد کیے کئے جنہیں بعد ازاں کم کرکے 304 کردیا گیا۔
اطالوی نیوز رپورٹس کے مطابق، سری لنکا میں پکڑے گئے سیاحوں میں ایک آرتھوپیڈک سرجن لویگی فیراری اور ان کا بیٹا مٹایا شامل ہیں، لویگی فیراری حشرات الارض جمع کرنے کے شوقین ہیں۔ اطلالوی ڈاکٹر کے عزیزواقارب نے سری لنکا کی عدالت سے سزا میں کمی کی درخواست کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر جنگلی جانور زبان رکھتے تو بحالی مرکز کے بجائے چڑیا گھر بننے دیتے؟
سری لنکا کے ماہر ماحولیات ڈاکٹر جگتھ گناوردنا کا کہنا ہے کہ غیرملکی سیاحوں پر 2 لاکھ ڈالر جرمانہ عائد کرنا ایک درست فیصلہ ہے جس سے ایک اچھی مثال قائم ہوگی۔