حکومت پنجاب نے صوبے کے پولیس اہلکاروں کو باڈی کیم سے لیس اور ان کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے جاری، پولیس کی کارکردگی میں بہتری کے لیے احکامات کے تحت پولیس جوانوں کا رویہ بہتر بنانے اور اس میں شفافیت لانے کے لیے ، انہیں باڈی کیم سے لیس کرنے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ پنجاب کی جانب سے پولیس افسروں اور اہلکاروں کے باڈی کیم اور سوشل میڈیا استعمال پر پابند ی کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے گئے، جس کے تحت اب آپریشن، انویسٹی گیشن اور ٹریفک ونگ کے اہلکار کیمرے لگائیں گے۔
کیمروں سے لیس کیے جانے پر پولیس اہلکاروں کی رئیل ٹائم مانیٹرنگ بھی ممکن ہوگی، پولیس اہلکاروں کے لیے باڈی کیم کی فراہمی کے لیے اقدامات بھی شروع کر دیے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ ان کی اوّلین ترجیح ہے، اس سلسلے میں کوئی کوتاہی برادشت نہیں کی جائے گی، انہوں نے کہا باڈی کیم کا مقصد پولیس کے رویے میں بہتری اور مانیٹرنگ یقینی بنانا ہے۔
واضح رہے کہ پولیس اہلکاروں کی یونیفارم پر کیمرے نصب لگانے کی مثال نو برس قبل خیبرپختونخوا میں قائم ہوچکی ہے جب ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کی وردی پر کیمرے نصب کیے گئے تھے۔ ان کیمروں میں آواز اور فلم ریکارڈ کرنے کی دونوں سہولیات موجود ہوتی ہیں۔
ٹریفک پولیس کے عملے کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ جس گاڑی کا چالان کرنے کے لیے جائیں تو یہ کیمرے آن کریں اور گاڑی روکنے سے لے کر چالان جاری کرنے تک کا تمام عمل ریکارڈ کیا جائے۔
پولیس افسران اور اہلکار دوران ڈیوٹی سوشل میڈیا استعمال نہیں کرسکیں گے
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس افسران اور اہلکاروں کے ٹک ٹاک، فیس بک سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو استعمال کرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔
پولیس حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یونیفارم میں ویڈیوز اپ لوڈ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔