پاکستان تحریک انصاف کی رہنما و رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی ایک کال پر تحریک انصاف کی حکومت نے بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن کو چھوڑ دیا۔
شاندانہ گلزار کے اس بیان کو جھٹلاتے ہوئے امریکا میں بیٹھے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل نے کہا کہ آپ بالکل غلط کہہ رہی ہیں ایسا کچھ نہیں ہوا تھا کیونکہ بائیڈن جنوری 2021 میں امریکی صدر بنے تھے۔
آپ بلکل غلط کہہ رہی ہیں۔ ایسا کچھ نہیں ہوا تھا۔ pic.twitter.com/YbUj6ijmwc
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) September 12, 2024
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے شہباز گل کو اس بیان پر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جب آپ کچھ نہ جانتے ہوں لیکن سب کچھ جاننے کا دکھاوا کرتے ہوں تو ایسا ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے طنزاً شہباز گِل کو کہا کہ اب پی ٹی آئی میں شیر افضل مروت جیسے ایک اور با صلاحیت شخص کا اضافہ ہوگیا ہے۔
When you know nothing but pretend to know all…. Another Marwet KSA moment by yet another genius…. https://t.co/pthgfROVCS
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 12, 2024
علی سلمان علوی لکھتے ہیں کہ بائیڈن جنوری 2021 میں امریکا کے صدر بنے تھے جبکہ ابھینندن فروری 2019 میں پکڑا گیا تھا اور چند ہی دن بعد چھوڑ دیا گیا۔ یہ بات تو بائیڈن کو بھی پتا نہیں ہوگی کہ اس کی کال پر پاکستان نے ابھینندن کو چھوڑ دیا تھا۔
بائیڈن جنوری 2021 میں امریکا کا صدر بنا، ابھینندن فروری 2019 میں پکڑا گیا اور چند ہی دن بعد چھوڑ دیا گیا۔ یہ بات تو بائیڈن کو بھی پتا نہیں ہو گی کہ اس کی کال پر پاکستان نے ابھینندن کو چھوڑ دیا تھا 🥴 https://t.co/Q1VDQdLGj7
— Ali Salman Alvi (@alisalmanalvi) September 12, 2024
ایک صارف نے شہباز گِل کے ردِعمل پر کہا کہ شاندانہ گلزار بالکل ٹھیک کہہ رہی ہیں ایسا ہی ہوا تھا اب تو گھر سے بھی گواہی آ گئی ہے۔
ایسا ہی ہوا تھا
اب تو گواہی گھر سے آ گئی ہے
😬😬😬 https://t.co/GZKDwm16Pw— علامہ دہشتناک_Allama DahshtNaak (@ikramButt786) September 12, 2024
اس سے پہلے بھی شاندانہ گلزار کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ابھینندن کی گرفتاری کے بعد جنرل باجوہ کو امریکا سے فون آیا تھا کہ بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن کو چھوڑ دیا جائے، انہیں عمران خان نے نہیں چھوڑا۔
واضح رہے کہ 27 فروری 2019 کو بالاکوٹ کے گاؤں جابہ پر انڈین طیاروں کی بمباری کے ایک دن بعد لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقے ہوڑاں میں پاکستان کی فضائیہ نے انڈین جیٹ گرا کر فائٹر پائلٹ وِنگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کو گرفتار کیا تھا۔
سفارتی مداخلت کے باعث ابھینندن کو تو چند دن کی قید کے بعد رہائی مل گئی تھی مگر ان کو رہا کرنے پر صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی گئی تھی۔