کیا خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگایا جاسکتا ہے؟

جمعہ 13 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایسے کئی واقعات موجود ہیں جہاں صوبوں اور وفاق کے درمیان امور ناسازگار ہونے کے سبب گورنر راج لگانے کی بازگشت شروع ہوجاتی ہے۔ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آنے کے بعد بھی چند وفاقی وزرا نے گورنر راج لگانے کی تجویز دی تھی تاہم یہ آئینی اعتبار سے ممکن نہ تھا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے افغانستان سے بات چیت کرنے کے اعلان کے بعد ایک بار پھر وفاق کی جانب سے صوبے میں گورنر راج لگانے کی بازگشت جاری ہے۔

صوبے میں گورنر راج لگانے کا طریقہ کار کیا ہے؟

آئین میں وفاق کو صوبے میں ایمرجنسی لگانے کے حوالے سے ایک پورا باب مختص ہے اور اس میں صوبے میں ایمرجنسی لگانے سے متعلق تمام تفصیلات دی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں:عمران خان کی رہائی کے لیے 2 ہفتے کی ڈیڈلائن دیتا ہوں، علی امین گنڈا پور کا جلسہ عام سے خطاب

آئین کا آرٹیکل 232 صدر مملکت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ اگر صدر مملکت یہ سمجھتے ہیں کہ صوبے میں ایسی ایمرجنسی درپیش ہے جس سے پاکستان کی سلامتی کو خطرہ ہو، اندرونی یا بیرونی شورش کا معاملہ ہو جو صوبے کے کنٹرول سے باہر ہے تو ایسی صورت میں صدر مملکت صوبے میں ایمرجنسی لگانے کا اختیار رکھتے ہیں۔ جس کے لیے انہیں متعلقہ صوبائی اسمبلی سے قراردار کی منظوری لینا ہوگی۔

صوبائی اسمبلی کی قرار داد کے بغیر اگر صدر مملکت صوبے میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ایسی صورت میں مجلس شوریٰ یعنی قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں ایوانوں سے 10 روز کے اندر قرار داد منظور کروائی جانا لازم ہے۔

مزید پڑھیں:علی امین گنڈا پور کی باتیں نامناسب، صحافی جہاد کرتے ہیں، عمران خان

ایسی صورتحال میں صوبے کے انتظامی امور اور قانون سازی کا آختیار وفاق کے پاس چلا جاتا ہے۔ وفاق خود یا اپنے نمائندے گورنر کے ذریعے صوبے کے معاملات کو چلا سکتے ہیں تاہم ایسی ایمرجنسی کی صورت میں صوبے کی عدالتیں متاثر نہیں ہوں گی۔

گورنر راج یا صوبے میں ایمرجنسی کی مدت صرف 2 ماہ ہے اور اس کے لیے بھی مجلس شوریٰ سے منظوری لی جائے گی تاہم پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ایک مدت میں ایک دفعہ 2 ماہ کی توسیع بھی کی جاسکتی ہے۔

آئین کا آرٹیکل 232 کے تحت موجودہ صورتحال میں خیبر پختونخوا میں صدر مملک گورنر راج لگا سکتے ہیں کیونکہ وفاقی حکومت کے پاس قومی اسمبلی اور سینیٹ میں عددی اکثریت موجود ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp