انسداد دہشتگردی عدالت نے شعیب شاہین کی فوری رہائی کا حکم دیدیا

ہفتہ 14 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد کے جج طاہرعباس سِپرا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنماؤں شیر افضل مروت، شیخ وقاص، احمد چٹھہ اور احمد علی کی درخواست ضمانت پر سماعت کرنے سے معذرت کرتے ہوئے شعیب شاہین کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے شعیب شاہین کی ایک لاکھ کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔

پی ٹی آئی رہنماؤں شیر افضل مروت، شیخ وقاص اکرم، شعیب شاہین اور زین قریشی سمیت دیگر گرفتار رہنماؤں کی درخواست ضمانت کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کےجج طاہر عباس سپرا نے کی۔ اس موقع پر وکلا ریاست علی آزاد، عمیر بلوچ اور تفتیشی افسر و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شعیب شاہین اس وقت اڈیالہ جیل ہیں، ایک مقدمہ میں ضمانت پر جبکہ دوسرے میں جسمانی ریمانڈ تھا وہ ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دیدیا ہے۔ 3 مقدمات میں سے 2 کا ریکارڈ عدالت پیش کیا گیا، اس موقع پر سماعت میں وقفہ کر دیا گیا۔ وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں:ہمیں گرفتار نہیں اغوا کیا گیا، شیر افضل مروت

ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ ریکارڈ آگیا ہے، کچھ گذارشات کرنی ہیں، اس پر جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ پراسیکیوٹر نہیں آیا تو ایک دن کی بات ہے سماعت ایک دن بعد ہو جائے گی۔ ریاست علی آزاد نے کہا کہ اراکین قومی اسمبلی سب جیل میں ہیں مگر شعیب شاہین اور دیگر ورکرز جیل میں ہیں۔ اسلام آباد بار کے 2 سینئر ممبران ہیں، عدالت اس چیز کو دیکھے کہ یہ ایف آئی آر سسٹین ایبل ہے؟

ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں پولیس والے کو مارنے کا ذکر ہے مگر ساتھ میڈیکل سرٹیفکیٹ موجود نہیں، شعیب شاہین پر پستول کا الزام ہے مگر ریکوری ایک ڈنڈے کی ہوئی ہے۔ جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ ڈنڈے کی ریکوری کہاں لکھی ہوئی ہے، اس پر وکیل کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے تفتیشی افسر نے بتایا کہ شعیب شاہین سے ڈنڈا ریکور کیا ہے۔

جج طاہر عباس سِپرا نے شیرافضل، شیخ وقاص، احمدچٹھہ، احمد علی کی درخواست ضمانت پر سماعت کرنے سے معذرت کرلی اور ریمارکس دیے کہ شعیب شاہین کی حد تک درخواست ضمانت پر کوشش کرتا ہوں آج فیصلہ کردوں، شیرافضل، شیخ وقاص، احمد چٹھہ، احمد علی کا گھر ویسے ہی سب جیل قرار دیا گیا ہے۔ عدالت نے شیرافضل، شیخ وقاص، احمدچٹھہ، احمدعلی کی درخواست ضمانت پر سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔

مزید پڑھیں:ایمرجنسی یا مارشل لا لگنے سے کیا لوگوں کی زبان بند ہوجائے گی؟ شیخ وقاص اکرم

بعد ازاں، انسداد دِہشتگردی عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض شعیب شاہین کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی۔ شیرافضل، شیخ وقاص، احمدچٹھہ، احمدعلی کی درخواست ضمانت پر سماعت اےٹی سی جج ابو الحسنات ذوالقرنین کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار ارکان کے لیے پارلیمنٹ لاجز کو سب جیل قرار دے دیا تھا۔

قبل ازیں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار اراکین قومی اسمبلی شیر افضل مروت، عامر ڈوگر، زین قریشی، نسیم شاہ، احمد چٹھہ و دیگر کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں جوڈیشنل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

مزید پڑھیں:علی امین گنڈا پور کا پی ٹی آئی پر خود کش حملہ، نصرت جاوید کے انکشافات

واضح رہے کہ 10 ستمبر کو اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر سے پی ٹی آئی کے رہنماؤں رکن قومی اسمبلی زین قریشی، شیخ وقاص اکرم، ایم این اے نسیم الرحمٰن اور شاہ احمد خٹک کو گرفتار کرلیا تھا۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں شیر افضل مروت، عامر ڈوگر، زین قریشی، نسیم شاہ، احمد چٹھہ و دیگر کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیرافضل مروت کو کسی بھی مقدمے میں بنا اجازت گرفتار کرنے سے روک دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ حکمنامے میں کہا گیا کہ درخواست گزار وکیل کے مطابق شیر افضل مروت کو کسی خفیہ مقدمے میں گرفتاری کا خدشہ ہے، شیر افضل مروت کو عدالت کی اجازت کے بغیر کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی جلسہ: شیر افضل مروت آپے سے باہر، کارکن کو مُکّا جڑ دیا

عدالت نے فریقین کو پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی درخواست پر پیراوائز کمنٹس جمع کرانے کا حکم دیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیر افضل مروت کے خلاف مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔ اور سیکریٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد، آئی جی پنجاب اور ایف آئی اے کو نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ اسلام آباد پولیس نے 9 ستمبر کو پی ٹی آئی رہنماؤں شیر افضل مروت، شعیب شاہین شیخ وقاص، عامر ڈوگر سمیت دیگر رہنماؤں کو حراست میں لیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp