تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طریقے سے گرفتاری ہوئی درست نہیں ہوا، انکے پاس وارنٹ نہیں تھا۔ ہمیں گرفتار نہیں اغوا کیا گیا۔علی امین گنڈاپور کو تحویل میں لے لیا گیا، بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اسلام آباد سے گرفتار
یہ بھی پڑھیں:
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ میں نے آئی جی کے حوالے سے ایک فقرہ کہا، انکی یہ ذمہ داری ہے یہاں لوگوں کو قانون کے مطابق انکے حقوق کا تحفظ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آئی جی کے فرائض کے فرائض میں کہاں سے شامل ہو گیا کہ بیرسٹر گوہر کو دہشت گرد بنا دے۔
یہ گرفتاری نہیں ہمیں اغوا کیا گیا ہے
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ مجھے پتا نہیں تھا کہ یہ لوگ گرفتاری ڈالنے آئے ہیں، یہ گرفتاری نہیں ہمیں اغوا کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے خلاف کوئی پرچہ نہیں تھا، نفری زیادہ ہونے کی وجہ سے زبردستی لے گئے۔ 8 تاریخ کے وقوعہ کا پرچہ انہوں نے 10 تاریخ کو دیا۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی جلسہ: شیر افضل مروت آپے سے باہر، کارکن کو مُکّا جڑ دیا
شیر افضل مروت کا کہنا تھا یہ ہمیں مامو ں نہیں بنا سکتے، تھانے میں پولیس والوں کی یہی کوشش تھی ساری رات ہم جاگتے رہیں۔
لوگ اپنی پولیس سے محبت کرتے ہیں
انہوں نے کہا یہ بے ضمیر لوگوں کا پیشہ ہے، پولیس کے پیشے کو تقدس حامل ہے،لوگ اپنی پولیس سے محبت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بد قسمتی ہے سی ایس ایس کرنے باوجود کیسے کھلونے پیدا ہو جاتے ہیں۔سیاسی مقاصد کے لیے یہ لوگ اتنے زیادہ گر جاتے ہیں۔