وسیع تر سیاسی مشاورت کی وجہ سے آئینی ترمیم کے لیے آگے بڑھنے میں تاخیر ہو رہی ہے، وزیر اطلاعات

اتوار 15 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وسیع تر سیاسی مشاورت مکمل ہونے تک آئینی ترامیم کے لیے آگے بڑھنے میں تاخیر ہو رہی ہے، کوشش ہے کہ آج ہی اس معاملے پر پیش رفت ہو جائے، عوامی مفاد میں قانون سازی پارلیمنٹ کا آئینی فرض ہے، جو حکومت ضرور کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:آئینی ترامیم کے لیے نمبر گیم پوری ہے، اسحاق ڈار کا دعویٰ

اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ آئینی ترمیم کے لیے ایک ایک نقطے پر ماہرین کی رائے طلب کی جاتی ہے،  وسیع تر سیاسی مشاورت مکمل ہونے تک آئینی ترامیم پر آگے بڑھنے میں اکثر تاخیر ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی جماعتوں کے درمیان بھی مشاورت کا سلسلہ جاری ہے،  مولانا فضل الرحمان اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں، مولانا فضل الرحمان انہی آئینی ترامیم پر مشاورت کر رہے ہیں، مشاورت میں تمام جماعتوں کے قانونی ماہرین موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:2 ستمبر کو اپنے ارکان کو آئینی ترامیم میں ووٹ نہ دینے ہدایات کردی تھیں، چیئرمین پی ٹی آئی

وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا ایک اہم موڑ ہے، چارٹر آف ڈیموکریسی کے اندر وعدہ کیا گیا تھا کہ انصاف کی فراہمی کو آسان بنایا جائے گا، ملک میں انصاف کا نظام بہتر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ان ترامیم سے ہر پاکستانی کی زندگی میں بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ آئین و قانون میں ترمیم کا حق رکھتی ہے، عوام نے اپنے ووٹوں سے منتخب کر کے ہمیں پارلیمنٹ میں بھیجا، یہ ہمارے فرائض میں شامل ہے کہ عوام کے مفاد میں ایسی قانون سازی کی جائے جس سے انہیں فائدہ پہنچے، آئینی ترامیم کے حوالے سے مثبت اور مکمل مشاورت مکمل کرنے کی کوشش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نمبر گیم میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، وفاقی وزیر اطلاعات

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ آج ہی اس پر پیشرفت ہو جائے، میڈیا کو ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا، تاخیر کی وجہ صرف اور صرف مشاورت ہے، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی ہے، پیپلز پارٹی کے وفد نے بھی ان سے ملاقات کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انصاف کے حصول کے لیے اچھا قدم اٹھایا گیا ہے تو اس کے حق میں آواز اٹھائی جانی چاہیے، آئینی ترامیم پاکستان اور پاکستان کے عوام کے لیے ہیں، آئینی ترامیم سنجیدہ معاملہ ہے، اس میں تاخیر ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت عدلیہ سے متعلق قانون سازی کے لیے نمبر پورے کرنے میں ناکام ہوگی، عمر ایوب کا دعویٰ

وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئینی ترمیم پر سیر حاصل مشاورت ہو جائے تو اچھی بات ہے، مشاورت کے نتیجے میں اتفاق رائے پیدا ہو جائے تو اس میں بہتری ہے، کوشش ہے کہ عوام تک ترامیم کے حوالے سے اچھی خبر جائے، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ترامیم جب سامنے آئیں تو سب کو خوشی ہو۔

انہوں نے کہا کہ آج جمہوریت کا دن بھی ہے، یہ جمہوریت کا حسن ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اس مشاورت کا حصہ ہیں، جب تک وسیع تر مفاد میں کام مکمل نہیں ہوتا تب تک آگے نہیں بڑھا جاسکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp