دنیا میں آج کل صحت پر ڈیجیٹل عادات کے اثرات سے متعلق مباحثوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے، گوگل اور ایپل اسمارٹ فونز کمپنیاں ’’ڈیجیٹل ویل بینگ‘‘ نامی سافٹ ویئر کو موبائل آپریٹنگ سسٹم میں نصب کر رہی ہیں۔
اس سلسلے میں ’بورنگ فون‘ کے نام سے ایک نیا موبائل متعارف کرایا گیا ہے جس کی اسکرین بہت چھوٹی رکھی گئی ہے تاکہ صارف کم سے کم وقت اس پر گزاریں۔
اس موبائل فون کا نام زیاؤمی اے ون رکھا گیا ہے اور یہ 5.5 انچ اسکرین کا حامل ہے، اس میں چند سافٹ ویئرز پہلے سے انٹسال کئے گئے ہیں۔
یہ سافٹ ویئرز موبائل فون استعمال کرنے کے لئے کچھ اہم فیچرز تو فراہم کرتے ہیں تاہم صارف کا زیادہ وقت لینے والی سب سے بڑی تین ایپلیکیشنز یعنی سوشل میڈیا، ویب اور ای میل سے اسے پاک رکھا گیا ہے۔
فون کو مزید بورنگ بنانے کے لیے اس میں ایپ اسٹور رکھا ہی نہیں گیا، اس میں صرف وہی سافٹ ویئرز استعمال کیے جا سکتے ہیں جو پہلے سے انسٹال ہوں گے۔
ان سافٹ ویئرز میں ڈائلر، سگنل (پیغام رسانی کی ایپلیکیشن)، کیمرہ، نقشے کی ایپ، موسیقی سننے والی ایپ، اور کیلنڈر شامل ہیں۔
واٹس ایپ کے دماغی صحت پر اثرات
اس کے علاوہ کیلکولیٹر، گیلری ایپ، نوٹ پیڈ ٹول، گھڑی، وائس ریکارڈر، ٹارچ اور ایف ایم ریڈیو کی ایپلیکشنز بھی اس میں موجود ہیں۔