حکومت کی اتحادی جماعتوں پاکستان پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان نے بھی عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم کے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما سید نوید قمر نے کہاکہ آئینی ترمیم کے مسودے میں کچھ شقیں ایسی ہیں جن پر ہمیں بھی اعتراض ہے۔
میڈیا پر گردش کرنے والے مسودے پر ہمارا Consensus نہیں ہے,, ہمیں کئی چیزوں پر اعتراض ہے,,نوید قمر pic.twitter.com/zcinY1ySfU
— Shakir Mehmood Awan (@ShakirAwan88) September 16, 2024
انہوں نے کہاکہ آئینی ترمیم کا مسودہ سامنے آیا ہے تو اب اس معاملے پر سب سے مشاورت ہوگی۔
ہمیں سنجیدگی سے نہیں لیا جارہا، فاروق ستار
اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سینیئر رہنما فاروق ستار نے کہاکہ اپوزیشن کو تو آئینی ترمیم کا ڈرافٹ ہی نہیں ملا، لیکن ہمارا شکوہ یہ ہے کہ ہمیں سنجیدگی سے نہیں لیا جارہا۔
اپوزیشن کو تو ڈرافت ہی نہیں ملا لیکن ہمارا شکوہ یہ ہے کہ ہمیں سنجیدگی سے نہیں لیا جارہا: رہنما ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار pic.twitter.com/wueKy9Q4E5
— Shakir Mehmood Awan (@ShakirAwan88) September 16, 2024
انہوں نے کہاکہ عین وقت پر جب ہم توجہ دلاتے ہیں تو پھر اسحاق ڈار اور اعظم نذیر تارڑ تشریف لاتے ہیں، اور ہمارے ارکان سے بات چیت کی جاتی ہے۔
فاروق ستار نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ اصلاحات کے ایجنڈے سے پی ٹی آئی کو بھی اختلاف نہیں، صرف طریقہ کار درست کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ حکومت نے نمبر پورے نہ ہونے پر آئینی ترمیم کا معاملہ موخر کردیا ہے، اور قومی اسمبلی و سینیٹ کے اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیے گئے ہیں۔