چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کے اگلے چیف جسٹس منصور علی شاہ ہوں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے موجودہ اور آنے والے دونوں چیف جسٹس معزز ہیں۔ عدالتی اصلاحات ضروری ہیں، لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ اتفاق رائے ہو۔
یہ بھی پڑھیں کوشش ہوگی پیپلزپارٹی اور جے یو آئی آئینی ترمیم کے مشترکہ ڈرافٹ پر اتفاق کرلیں، بلاول بھٹو
بلاول بھٹو نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کو ساتھ ملائے بغیر آئینی ترامیم ممکن نہیں، ان کو اپنے ساتھ ملانے کے لیے ان کی تجاویز کو بھی ڈرافٹ کا حصہ بنانا پڑے گا۔
قبل ازیں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آئینی عدالت سے متعلق ہم اپنا ڈرافٹ تیار کررہے ہیں، کوشش ہوگی کہ پیپلزپارٹی اور جے یو آئی آئینی ترمیم کے مشترکہ ڈرافٹ پر اتفاق کرلیں۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ ہم اپنا ڈرافٹ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ شیئر کریں گے، جبکہ وہ اپنے طور پر بھی ڈرافٹ کی تیاری کررہے ہیں۔
چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ 26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق میڈیا میں زیرگردش ڈرافٹ اصلی نہیں۔
انہوں نے کہاکہ ماضی میں بھی پاکستان پیپلزپارٹی اور جمعیت علما اسلام نے مل کر قانون سازی کی، مولانا فضل الرحمان کے ساتھ اتفاق کے بعد ہی ہم آئینی ترمیم کی پوزیشن میں ہوں گے۔
واضح رہے کہ حکومت اتوار 15 ستمبر کے روز آئینی ترمیم منظور کرانا چاہتی تھی، مگر نمبر پورے نہ ہونے کے باعث قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس ملتوی کردیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں آئینی ترمیم، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کا فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے پر اتفاق
حکومت کا موقف ہے کہ اب دو ہفتوں بعد آئینی ترمیم کو منظور کرایا جائےگا، تاہم دوسری جانب پی ٹی آئی نے حکومت کو ناکام بنانے کے لیے کمر کس لی ہے۔