امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت سے انکار ہماری پرانی پالیسی ہے، اور آئندہ بھی وہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت نہیں کرے گا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم نے ہمیشہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی مخالفت کی ہے اور ہم اسی پالیسی پر قائم ہیں۔ امریکا مہلک ہتھیاروں کی حمایت کرنے والے گروہ کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا تاکہ دنیا اور ہم ان مہلک ہتھیاروں سے محفوظ رہ سکے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا زمین سے زمین تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل شاہین ٹو کا کامیاب تجربہ
میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ مہلک ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے حامی نیٹ ورکس کے خلاف کارروائی اور امریکا مہلک ہتھیاروں کا پھیلاؤ روکنے کے نظام کی مضبوطی کے لیے بھی پرعزم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق ہمارے خدشات واضح ہیں، پاکستان ہمارا طویل مدتی شراکت دار رہا ہے۔ مہلک ہتھیاروں پر پابندی دراصل ہماری قومی سلامتی کی ضمانت ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بیلسٹک پروگرام پر ہماری کڑی نظر ہے، تاہم وہ ہمارا قریبی دوست ملک بھی رہا ہے، لیکن دنیا کو مہلک ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے پابندیوں اور دیگر اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ایران کو واقعی پاکستانی شاہین 2 میزائل کی ضرورت ہے، بھارتی دعوؤں کو پذیرائی کیوں نہ مل سکی؟
واضح رہے امریکی محکمہ خارجہ نے حال ہی میں ایک چینی ریسرچ انسٹیٹیوٹ، ایک چینی شہری اور 3 چینی کپمنیوں پر مہلک ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے الزام میں پابندی عائد کی ہے۔
ان پر الزام تھا کہ چین کے ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے مبینہ طور پر پاکستان کے شاہین 3 اور ابابیل سسٹم کے لیے آلات کی خریداری میں پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے، اور ممکنہ طور پر بڑے سسٹمز یعنی راکٹ موٹرز کی جانچ کے آلات خریدے گئے ہیں۔