امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کن الزامات کا سامنا ہے؟

بدھ 5 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فحش فلموں کی اداکارہ اسٹورمی ڈینیئلز کو 2016 میں انتخابی مہم کے دوران منہ بند رکھنے کے لیے رشوت دینے کے الزام کی تفتیش کے بعد نیویارک کی گرینڈ جیوری نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔

اسٹورمی ڈینیئلز نے ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام لگایا تھا کہ جنسی تعلقات پر خاموش رہنے کے عوض الیکشن سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں 130000 ڈالر کی رقم دی تھی۔

گرینڈ جیوری اس فیصلے کے ساتھ ہی 76 سالہ ٹرمپ مجرمانہ کارروائی کا سامنا کرنے والے پہلے سابق امریکی صدر ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر 34 مختلف الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ جرم ثابت ہونے پر ڈونلڈ ٹرمپ کو 1سال یا اس سے زیادہ قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

ٹرمپ آرگنائزیشن میں ہیرا پھیری کا الزام

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ان کی خاندانی کمپنی ’’ٹرمپ آرگنائزیشن‘‘ میں ہیرا پھیری کرنے کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں، نیویارک کے اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز کی سربرائی میں کمیشن ڈونلڈ ٹرمپ کے جانب سے کئی دہائیوں سے کی جانے والی مبینہ دھوکہ دہی کی کارروائیوں کی تحقیقات کر رہا ہے۔

گزشتہ سال دسمبر میں کمپنی ’ٹرمپ آرگنازیشن‘ کودھوکہ دہی اور کاروباری ریکارڈ کو غلط بنانے کا قصوروار پایا گیا تھا اور اس پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا، تنظیم کے چیف فنانشل آفیسر ایلن ویسلبرگ کو جنوری میں پانچ ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

خفیہ دستاویزات چرانے کا الزام

ڈونلڈ ٹرمپ پر وائٹ ہاؤس سے خفیہ دستاویزات چرانے کا بھی الزام ہے، اگست 2022ء میں امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے فلوریڈا میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جائیداد کی تلاشی کے دوران خفیہ فائلوں کو قبضے میں لے لیا تھا، ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے دستاویزات کے 11 سیٹس  وہاں سے ہٹادیے ہیں جو امریکی قومی سلامتی کو ‘غیر معمولی طور پر شدید’ نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ وائٹ ہائوس سے 20 سے زیادہ ڈبوں کو لے جایا گیا، جس میں تصاویر کا ایک بائنڈر (البم)، ہاتھ سے لکھا ہوا نوٹ، ‘فرانس کے صدر’ کے بارے میں غیر مفصل معلومات اور ٹرمپ کے دیرینہ اتحادی راجر اسٹون کی جانب سے لکھا گیا معافی نامہ شامل ہے۔

ان کے ساتھ سرفہرست خفیہ فائلوں کے چار سیٹ بھی ہیں جن میں ‘خفیہ دستاویزات’ کے تین سیٹ اور ‘خفیہ’ مواد کے تین سیٹ شامل ہیں۔

امریکی محکمہ انصاف کا خیال ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی کی معلومات رکھ کر جاسوسی ایکٹ کی خلاف ورزی جو “امریکہ کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال ہو سکتی ہیں”۔ جرم ثابت ہونے پر اس کی سزا 5 سال قید ہے۔

کیپیٹل ہل پر پر تشدد مظاہرے

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کیپیٹل ہل پر پر تشدد مظاہروں کے حوالے سے بھی تحقیقات جاری ہیں، امریکی ایوان نمائندگان کی ایک خصوصی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق صدرڈونلڈ ٹرمپ کو گزشتہ برس چھ جنوری کو کیپیٹل ہل پر مظاہروں اور پر تشدد حملے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان کے ‌خلاف فوجداری مقدمہ قائم کرنے کی سفارش کی تھی۔کمیٹی کے چیئرپرسن بینی تھامسن نے کہا تھا کہ ’اگر یقین ریزہ ریزہ ہو جائے تو جمہوریت کا بھی یہی حال ہوتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس یقین کو توڑا‘۔

کمیٹی کے رکن جیمی راسکن نے کہا، ’کمیٹی نے ایسے اہم شواہد مہیا کیے ہیں جن کے مطابق صدر ٹرمپ ہمارے آئین کے تحت اقتدار کی پرامن منتقلی میں خلل ڈالنے کا ارادہ رکھتے تھے۔‘ امریکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کانگریس نے کسی سابق صدر کے خلاف فوجداری مقدمے کی سفارش کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ 2020 ءکے انتخابات کے نتائج کو الٹنے کے لیے ایک ‘کثیرالجہتی سازش‘ میں مصروف تھے اور یہ کہ وہ جان بوجھ کر ووٹروں سے فراڈ کے جھوٹے الزامات پھیلا رہے تھے۔ وہ کانگریس، محکمہ انصاف اور اپنے نائب صدر پر دباؤ ڈال رہے تھے کہ وہ انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دینے کی کوششوں میں شامل ہو جائیں تاکہ خود ٹرمپ اقتدار ہی میں رہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ چھ جنوری کو کئی گھنٹوں تک اپنے حامیوں کوکیپیٹل ہل چھوڑنےسے منع کرتے رہے۔

اس واقعے کے دوران یا اس کے فوراً بعد ایک پولیس افسر سمیت پانچ افراد ہلاک اور 140 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے جبکہ توڑ پھوڑ سےکیپیٹل ہل کی عمارت کو لاکھوں ڈالر کا نقصان بھی پہنچا تھا۔ اس کے نتیجے میں سینیٹ میں ریپبلکنز نے تشدد کی تحقیقات کے لیے دونوں ایوانوں کے اراکین پر مشتمل کمیشن کی تشکیل کی کوشش روک دی تھی۔

الیکشن 2020ء کے نتائج بدلنے کی کوشش کا الزام

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اس معاملے کی بھی تحقیقات ہو رہی ہیں کہ 2020 کے صدارتی انتخابات میں جو بائیڈن سے شکست کے بعد انہوں نے نتائج بدلنے کی کوشش کی اور پھر اپنے حامیوں کو چھ جنوری کو کیپٹل ہل کی عمارت پر حملے کے لیے اکسایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp