اکثر اوقات چائے کے ساتھ بسکٹ،کیک،سموسے اور پکوڑوں وغیرہ کا استعمال کیا جاتا ہے۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ان میں سے کچھ پکوان ہمارے جسم کے لیے زہریلے ثابت ہو سکتے ہیں۔
تا ہم اس حوالے سے کوئی ایسے اُصول نہیں جن کی آپ کو سختی سے پابندی کرنی چاہیےکہ چائے کے ساتھ کیا کھانا چاہیے اور کیا نہیں؟
لیکن کچھ ایسے کھانے بھی ہیں جن کا چائے کے ساتھ کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔
پانی کے بعد سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب چائے ہے۔بچے بوڑھے سب ہی اسے شوق سے پیتے ہیں۔
اسی لیے ضروری ہے کہ چائے کے ساتھ کھائے جانے والے کھانوں کے حوالے سے احتیاط کی جائے۔
1۔مصالحے دار کھانے
انتہائی مصالحے دار کھانے چائے کے ہلکے پھلکےذائقے پر حاوی ہو جاتے ہیں۔ایسے کھانوں میں لہسن،پیاز،سالن،گرم چٹنی اور مرچیں وغیرہ شامل ہیں۔
2۔تیزابیت سے بھرپور غذائیں
ایسی غذائیں جن میں تیزابیت زیادہ ہوتی ہے جیسے لیموں،یہ چائے میں پائے جانےوالے کیٹیچنز(اینٹی آکسیڈینٹس)کے جذب ہونے میں مداخلت کر سکتے ہیں۔
اگر آپ چائے کے ساتھ تیزابیت والی غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں تو یہ آپ کے جسم میں جذب ہونے والے کیٹیچنز کی مقدار کو کم کر سکتا ہے۔
3۔دودھ کی بنی ہوئی چیزیں
دودھ یا کریم چائے میں موجود پولیفینولز کے اثر کو ختم کر سکتی ہیں۔ان میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس فوائد کو کم کر سکتے ہیں۔
تا ہم یہ اثرات سیاہ چائے میں کم ظاہر ہوتے ہیں۔لہذا کچھ لوگ اپنی چائے میں دودھ یا کریم کے ذائقے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔اسی لیے یہ لوگوں کی ذاتی ترجیح کا معاملہ ہے۔
4۔میٹھے کھانے
ہمارے ہاں چائے کے ساتھ کیک،بسکٹ اور چاکلیٹ جیسے میٹھے کھانوں کا استعمال اکثر لوگ کرتے ہیں۔
لیکن بہت زیادہ چینی کا استعمال خون میں شوگر کی سطح میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے جس سے صحت کے بہت سے مسائل کھڑے ہوسکتے ہیں۔
بہتر ہے کہ ان کھانوں کا استعمال چائے کے ساتھ اعتدال کے ساتھ کیا جائے۔
5۔تلی ہوئی اور چکنائی والی غذائیں
تلی ہوئی اور چکنائی والی غذاوں کے ہضم ہونے میں مشکل ہو سکتی ہے جو آپ کی سستی کی وجہ بن سکتی ہے۔چائے ہاضمے میں مدد تو کر سکتی ہے لیکن اسے تلی ہوئی یا چکنائی والی غذاؤں کے ساتھ استعمال کرنے سے ہاضمے میں مشکل پیش آسکتی ہے۔