لیاری جنرل اسپتال میں ہنگامہ آرائی، سابق ایم پی اے سمیت مظاہرین کیخلاف مقدمہ درج

بدھ 18 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لیاری جنرل اسپتال میں 2 روز قبل ہونیوالے نرسنگ کالج کے طلبا اور دیگر عملے کے مابین تصادم کے بعد پولیس نے جماعت اسلامی کے سابق ایم پی اے سید عبدالرشید اور مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج  کرلیا ہے۔

چاکیواڑہ تھانے میں بلوے اور ہنگامہ آرائی کی دفعات کے تحت درج ایف آئی آر کے مطابق سابق ایم پی اے عبدالرشید نے مشتعل افراد کے ساتھ مل کر لیاری جنرل اسپتال میں قائم نرسنگ کالج میں ہنگامہ آرائی کی، انہوں نے جمعہ کو احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کا لیاری جنرل اسپتال میدان جنگ کیوں بنا؟

پولیس حکام کے مطابق گزشتہ پیر کو اچانک احتجاج اور ہنگامہ آرائی کی گئی جس میں سابق ایم پی اے بھی شامل تھے، مقدمے کے اندراج کے بعد نامزد سابق ایم پی اے سمیت دیگر مشتعل افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ کراچی کی ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے الحاق شدہ لیاری جنرل اسپتال میں قائم کالج آف نرسنگ برائے مرد میں خاتون پرنسپل شبانہ بلوچ کے تبادلے کے باوجود ان کی آفس میں موجودگی کا تنازعہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے، جہاں گزشتہ پیر کو نرسنگ طلبا کی جانب سے احتجاج کے موقع پر ہنگامہ آرائی کا واقعہ پیش آیا تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی پولیس کی بڑی کارروائی، لیاری گینگ وار جوجی گروپ کا کمانڈر گرفتار

اس واقعہ میں سابق ایم پی اے عبدالرشید سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے، احتحاجی طلبا پر کالج اسٹاف کی جانب سے مبینہ حملے کی اطلاع پر رہنما جماعت اسلامی اور سابق رکن سندھ اسمبلی عبدالرشید لیاری جنرل اسپتال پہنچے تھے لیکن وہاں مبینہ طور پر بیرونی عناصر کی جانب سے کیے جانیوالے پتھراؤ سے زخمی ہوگئے تھے۔

کالج میں موقع پر موجود طلبا کے مطابق اسپتال کے اندر سے غیر طلبہ عناصر نے پتھراؤ کیا ہے جس سے سابق ایم پی اے عبد الرشید بھی زخمی ہوئے، واقعے کے بعد طلبا شکایت درج کرانے چاکیواڑہ تھانے پہنچ گئے، طلبا کا دعویٰ تھا کہ ان کا ایک ساتھی طالب علم خنجر کے وار سے زخمی ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں: لیاری کا گینگسٹر رحمان ڈکیت جس نے اپنی ماں کو بھی نہیں بخشا

لیاری جنرل اسپتال کے نرسنگ کالج کے طلبا  کئی ماہ سے غیر تدریسی عناصر کی جانب سے مداخلت اور سابقہ پرنسپل شبانہ بلوچ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، اس سے قبل بھی کئی بار نرسنگ کالج سے وابستہ طلبا کی جانب سے کالج کی پالیسی کیخلاف احتجاج ریکارڈ کرایا جاچکا ہے۔

طلبا کا موقف رہا ہے کہ پرنسپل شبانہ بلوچ کے تبادلے کے باوجود عہدے پر براجمان رہنے سے حالات کشیدہ ہیں، انہوں نے انکوائری رپورٹ پر عمل کرتے ہوئے مرد پرنسپل کو کالج میں تعینات کرنے کا مطالبہ دہرایا، پرنسپل شبانہ بلوچ کے مطابق انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ لیاری جنرل اسپتال کے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی جانب سے بھی احتجاج کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp