چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ تخت لاہور پر بیٹھ کر ہم غیر جمہوری قوتوں کو جواب دیں گے ۔ وزیراعلیٰ سندھ اپنا کا م جاری رکھیں ۔
پیر عبدالقادر شاہ جیلانی انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس گمبٹ میں پھیپھڑوں کی پیوند کاری کے شعبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز اپنے اختیارات ساتھیوں کو دینے کے لیے تیار نہیں حالانکہ صدر زرداری نے اپنے اختیارات پارلیمان کو دے دیے تھے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں عمران خان کی صورت میں ایک نااہل وزیراعظم کو ہم پر مسلط کیا گیا جس کے باعث آج ملک معاشی بحران میں پھنسا ہوا ہے ۔ جب اس کو مسلط کیا جا رہا تھا تو ججوں نے از خود نوٹس کیوں نہیں لیا ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ یہ وہی عدالتیں ہیں جنہوں نے ملک کے منتخب وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا اور آج ہمیں لیکچر دیا جا رہا ہے کہ کون سسلین مافیا ہے لیکن ہم نہیں مانتے کہ اس ملک میں انصاف کا کوئی ادارہ بھی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آج ذوالفقار علی بھٹو کی تیسری نسل انصاف مانگ رہی ہے لیکن کسی نے اس کیس کو نہیں سنا اور صدارتی ریفرنس وہیں پڑا ہوا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی اور بزدل اداروں کو مشرف کیوں نظر نہیں آیا ۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ فریال تالپور کو جب رات کو گھسیٹ کر جیل میں لے جایا گیا تھا اس وقت سوموٹو نوٹس کیوں نہیں لیا گیا ۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ تخت لاہور کی لڑائی پاکسان کو لے ڈوبے گی ۔ ہم ہر غیر جمہوری وار کا بھر پور جواب دیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ حکومت شعبہ صحت کی بہتری کے لیے اقدامات کررہی ہے ۔ اس سے قبل لوگ کڈنی اور لیور کا علاج کرانے کے لیے بیرون ملک جاتے تھے ۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ گمبٹ لیور اینڈ کڈنی ہسپتال ایک قومی ادارہ ہے ہم نےشعبہ صحت میں مزید اچھےکام کرنےہیں ہم چاہ رہے ہیں ہمارے پاس وہ سہولیات ہوں جن سے ہم خود دوائیاں بنائیں، ہم گمبٹ میں اب میڈیکل سٹی کی بنیاد بھی رکھ رہے ہیں تاکہ کسی کے پاس پیسہ نہ ہونا اس کےعلاج میں رکاوٹ نہ بنے۔