زمبابوے کی حکومت نے خشک سالی اور جنگلات میں لگنے والی آگ سے متاثرہ عوام کو خوراک کی فراہمی کے لیے 200 ہاتھیوں کو ذبح کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق، خشک سالی کے باعث براعظم افریقہ کے جنوبی علاقوں میں اس بار فصلوں کی پیداوار نہیں ہوئی جس کی وجہ سے تقریباً 6 کروڑ 80 لاکھ افراد بھوک کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ہاتھی بھی ایک دوسرے کو ناموں سے پکارتے ہیں؟
زمبابوے کی حکومت نے اپنے عوام کی بھوک مٹانے کے لیے 200 ہاتھیوں کو قربان کرنے کی تصدیق کی ہے۔ زمبابوے میں 1988 کے بعد پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر ہاتھیوں کو ذبح کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ ہاتھی افریقہ کے جنوبی ممالک زمبابوے، زیمبیا، بوسٹوانا، انگولا اور نمیبیا میں پائے جاتے ہیں جہاں ان کی تعداد 2 لاکھ سے بھی زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاکھوں برس قبل معدوم ہوجانے والے ہاتھی کا ’تازہ گوشت‘ کیسے تیار ہوا؟
زمبابوے میں ہاتھیوں کی تعداد 84 ہزار سے زائد ہے جبکہ اس کے نیشنل پارکس میں 55 ہزار ہاتھیوں کو رکھا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ہاتھیوں کی قربانی سے نیشنل پارکس پر بوجھ کم پڑے گا اور ہاتھیوں کے باعث انسانی ہلاکتوں پر بھی قابو پایا جاسکے گا۔