کوئٹہ میں ایک اور بچے میں پولیو وائرس کی تشخیص کے بعد رواں سال اب تک ملک بھر میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی مجموعی تعداد 18 ہو گئی ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں پولیو کے خاتمے کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے مطابق کوئٹہ کی یونین کونسل قادری آباد میں ایک 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تشخیص کی گئی ہے، رواں برس کوئٹہ سے رپورٹ کیا گیا یہ دوسرا پولیو کیس ہے، جو ملک میں ایک طرح سے پولیو کیس کا مرکز بنتا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں پولیو وائرس کی موجودگی تشویشناک صورت اختیار کر گئی
یہ کوئٹہ ضلع سے پولیو کا دوسرا کیس ہے، رواں سال بلوچستان سے 13واں، اور ملک بھر سے اب تک رپورٹ ہونیوالا 18واں کیس ہے، یاد رہے کہ صوبہ بلوچستان سے 13، سندھ سے 3، پنجاب سے ایک اور اسلام آباد سے ایک کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔
بلوچستان کے صوبائی محکمہ صحت کے مطابق کوئٹہ سے 2024 کا 18 واں پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے، کوئٹہ کی یونین کونسل قادری آباد کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی، بچے میں ڈبلیو پی وی 1 وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، رواں سال کوئٹہ سے یہ دوسرا کیس رپورٹ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان کے 3 اضلاع میں افغانستانی وائرس سے جنیاتی تعلق رکھنے والے پولیو وائرس کی تصدیق
محکمہ صحت کے مطابق بلوچستان سے پولیو کے 13 کیسز رپورٹ ہوئے، جو ملک بھر سے رپورٹ ہونیوالے کیسز کا 72 فیصد ہے، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ایک افسر کے مطابق رپورٹ ہونیوالے پولیس کیس کا جینیاتی کلسٹر وائے بی 3 اے 4 اے ہے، جو تقریباً 100 فیصد کوئٹہ سے رواں برس 29 اپریل کو رپورٹ کیے جانیوالے پہلے پولیو کیس سے جڑا ہے۔
وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو عائشہ رضا فاروق نے ایک بیان میں بلوچستان میں پولیو کے کیسز میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حفاظتی پولیو ویکسین کی متعدد خوراکیں ہر بچے تک پہنچانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
مزید پڑھیں:پولیو کا خاتمہ ممکن نہ ہو سکا، ملک بھر میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق
’ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ بلوچستان کے کچھ حصوں میں ویکسینیشن کے چھوٹ جانے کا نتیجہ ہے جس نے وقت کے ساتھ ساتھ وائرس کو پھلنے پھولنے کا موقع دیا ہے، سرحد کے دونوں طرف کیسز کی زیادہ تعداد ملک بھر میں بچوں کے لیے خطرے اور آئندہ پولیو مہموں کے دوران ویکسین پلانے کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔‘