پاکستان میں نوزائیدہ بچوں کو لاوارث چھوڑنے کے رجحان میں اضافہ ہوگیا۔ آئے دن میڈیا و سوشل میڈیا پر ایسا دیکھنے میں آتا ہے کہ نومولود بچے کوڑے کے ڈھیر یا سڑک کنارے پڑے ہوئے ملتے ہیں۔ نوزائیدہ بچوں کو مختلف وجوہات کی بنا پر اسپتالوں میں چھوڑدیا جاتا ہے جبکہ بعض سنگدل ان ننھے بچوں کوکوڑے کے ڈھیریا پھرویرانے میں پھینک جاتے ہیں اور یہ معصوم کس کا بچہ ہوتا ہے کوئی نہیں جانتا۔
یہ بھی پڑھیں: 20 لاوارث بچوں کا سہارا بننے والی ٹنڈو محمد خان کی مدر ٹریسا کون ہے؟
ایسا ہی ایک واقعہ اسلام آباد میں تھانہ شہزاد ٹاؤن کے علاقہ چٹھہ بختاور میں پیش آیا جہاں کوئی نامعلوم شخص ایک بچی کو جس کی عمر تقریباً 3 یا 4 گھنٹے ہی تھی، شاپر میں بند کر کے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے گھر کے پاس پھینک گیا۔
لوگوں نے 15 پر کال کی۔ پولیس کے آنے پر دیکھا گیا کہ بچی زندہ ہے تو ڈالفن اسکواڈ میں تعینات کانسٹیبل نے کہا کہ یہ بچی ان کے حوالے کر دی جائے، وہ اس کی کفالت کریں گے جس پر ڈیوٹی افسر امام علی نے بچی کانسٹیبل آصف خان کے حوالے کر دی جسے وہ اپنے ساتھ گھر لے گئے۔
جب بچے خاص کر بیٹی کو پال نہیں سکتے تو صرف سیکس کے شوق پر بھی قابو رکھا کریں
تھانہ شہزاد ٹاؤن علاقہ چھٹا بختاور بوقت صبح 6:15 بجے کسی نامعلوم شخص نے ایک بچی جس کی عمر تقریبا 3 یا 4 گھنٹے تھی شاپر میں بند کر کے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری چٹا بختاور کے گھر کے پاس پھینک دیا تھا۔ جہاں pic.twitter.com/sai2um4IpB
— Islamabadies (@Islamabadies) September 19, 2024
واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر مختلف تبصرے کیے گئے، صارفین کا کہنا تھا کہ اگر بچوں کو پال نہیں سکتے تو انہیں پیدا بھی مت کریں۔ بعض لوگ پولیس کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے نظر آئے۔
بچی کو پرورش کی غرض سے ساتھ لے جانے کے اقدام کو سراہتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ اللہ اس کانسٹیبل کو اس کا اجر دے۔
Allah paak is constable ko ajar dy ameen. https://t.co/q0Bp7iNlzA
— Iqra Afzal🌻 (@Iqraafzal55_) September 19, 2024
جہاں کئی صارفین نے پولیس کے اقدام کی تعریف کی وہیں محمد اقبال لکھتے ہیں کہ بچی کو بغیر کسی کاغذی اور قانونی کارروائی کے کانسٹیبل کے حوالے کر دیا گیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ کیا معلوم یہ کانسٹیبل اس بچی کو کسی بے اولاد جوڑے کو فروخت کر دے کیونکہ پولیس کا کریکٹر پہلے ہی سب کو معلوم ہے۔
اور بچی ایسے کیسے بغیر کسی کاغذی اور قانونی کاروائی کے کانسٹیبل کے حوالے کر دی گئی کل وہ اسے کسی بے اولاد جوڑے کو فروخت کردے .پولیس کا کیریکٹر پہلے ہی جیسا ہے سب کوئ پتہ ہے
— محمد اقبال (@iqbal2763) September 19, 2024