لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن غلام محی الدین کی نظر بندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال نے غلام محی الدین کی اہلیہ صبا دیوان کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر میاں علی اشفاق اور رانا معروف ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: یاسمین راشد، عمر چیمہ، اعجاز چوہدری کی 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت منظور
وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ ہم نے درخواست گزار کی درخواست کو پیر کے لیے فکس کیا ہوا ہے۔ جس پر معزز عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آپ کے پاس نظر بندی کے جواز کے طور پر کیا میٹریل ہے؟
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی مقدمات: عمران خان کو لاہور ہائیکورٹ سے ریلیف مل گیا
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے غلام محی الدین کی نظر بندی کو کالعدم قرار دے کر انہیں فوراً رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ 17 ستمبر کو لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنما اور آزاد کشمیر اسمبلی کے رکن غلام محی الدین دیوان کو گرفتار کر لیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ غلام محی الدین دیوان منہاج القران کی میلاد کانفرنس میں شریک تھے، کانفرنس سے واپسی پر انہیں گرفتار کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے مطابق غلام محی الدین اس وقت تمام مقدمات میں ضمانت پر ہیں، اور وہ کسی بھی کیس میں مطلوب نہیں ہیں۔