وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل پر لشکر کشی کی جو دھمکی دی تھی، اس مہلت کو 3 روز باقی رہ گئے ہیں، اس کے بعد ہم اٹک پل پر ان کا انتظار کریں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آئینی ترمیم کے لیے مولانا فضل الرحمان کو منانے کے لیے کوشش جاری رہے گی، میں ان سے کہوں گا کہ ہماری نیت پر شک نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں کیا اسلام آباد جلسے کے بعد علی امین گنڈاپور کی پوزیشن مزید مضبوط ہوگئی؟
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کی اپنی ایک پوزیشن ہے جس کا وہ دفاع کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڑ سیاسی شخصیات ہیں، جنہوں نے مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترمیم کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہاکہ اسپییکر قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن کو جو خط لکھا وہ بالکل درست ہے، پارلیمنٹ ہی ملک کا سب سے بڑا ادارہ ہے اور اسپیکر اس کے سربراہ ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت عدالتی اصلاحات کے حوالے سے اہم قانون سازی کا فیصلہ کرچکی ہے، جس میں ایک بار ناکامی کے بعد پھر ہوم ورک شروع کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں آئینی ترامیم بل پاس ہونا تو دور کی بات آئندہ کسی کی جرات نہیں کہ بل پیش کرے، علی امین گنڈا پور
حکومت کو دوتہائی اکثریت حاصل کرنے کے لیے جے یو آئی کی اہمیت درکار ہے، تاہم مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ وہ کسی ایسی قانون سازی کا حصہ نہیں بنیں گے جو آئین کے خلاف ہو۔