بنوں میں 11 پولیس اہلکاروں کو افسران کے احکامات نہ ماننے پر فارغ کردیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس اہلکاروں نے پولیو مہم کی ڈیوٹی کے لیے لکی مروت بھیجا جانا تھا تاہم امن و امان کی سیکیورٹی کو وجہ بناکر 11 اہلکاروں نے وہاں جانے سے انکار کردیا جس پر کارروائی کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر فارغ کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: پولیس کا احتجاج لکی مروت، بنوں اور باجوڑ تک پھیل گیا، مطالبات کیا ہیں؟
تاہم ذرائع بتاتے ہیں کہ ان پولیس اہلکاروں کو پولیو ڈیوٹی پر جانے سے انکار پر فارغ نہیں کیا گیا بلکہ بنوں میں سابق پولیس اہلکار کی گرفتاری کے خلاف مسلسل احتجاج کی وجہ سے ذمہ داریوں سے ہٹایا گیا ہے تاہم پولیس حکام اس حوالے سے تصدیق کرنے سے قاصر ہیں۔
برخاست ہونے والے ہیڈ کانسٹیبل شیر اسلم، ہیڈ کانسٹیبل میر زمان، ایف سی ذہین اللہ، ایف سی فرید اللہ، ایف سی توصیف اللہ، ایل ایچ سی حضرت اللہ، ایف سی ایم قیاز، ایل ایچ سی بختیار، ایف سی فرمان اللہ اور ایف سی انور علی شاہ شامل ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کی جانب سے ان کی فراغت سے متعلق کنٹرول کو بھی مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: بنوں: مشران و عمائدین کا فتنہ الخوارج کے خاتمے کے لیے پاک فوج کا ساتھ دینے کا عزم
واضح رہے کہ 11 ستمبر کو بنوں کے علاقے ڈومیل کے پولیو ورکرز کی سیکیورٹی پر معمور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہوگیا تھا اور زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا تھا۔ واقعے کے خلاف بنوں پولیس کے اہلکاروں نے پولیو ڈیوٹی کا بائیکاٹ کیا اور سراپا احتجاج ہوگئے۔ احتجاجی پولیس اہلکار و افسران بنوں پولیس لائن کے سامنے جمع ہوئے اور روڈ کو بند کرکے احتجاج شروع کردیا ہے۔
احتجاج میں شریک ایک افسر کا کہنا تھا کہ آئے روز پولیس پر حملوں سے پولیس فورس میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے جبکہ حملہ آور نامعلوم ہی رہتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ نامعلوم حملہ آوروں کو بے نقاب کیا جائے، ہماری فورس کے قاتل ہمارے حوالے کیے جائیں۔