صحت کارڈ کی بابت پنجاب کی نگران حکومت نے عدالت میں پینترا بدل لیا۔
’صحت کارڈ کی سہولت ختم نہیں کی گئی ہے۔کارڈ کےذریعہ علاج معالجہ جاری ہے۔‘
ہیلتھ کیئرکمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کو یقین دہانی کرادی۔
شہری محمد اعجاز خان کی جانب سے پنجاب میں صحت کارڈ اسکیم ختم کرنے کیخلاف دائر درخواست پر سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے کی۔
صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں موقف اپنایا گیا ہے کہ صوبہ بھر سے صحت کارڈ کی سہولت ختم نہیں کی گئی ہے۔کارڈ کےذریعہ علاج معالجہ جاری ہے۔
ہیلتھ کیئرکمیشن کی جانب سے تحریری یقین دہانی کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے درخواست نمٹادی۔
شہری محمد اعجاز خان نے اپنی درخواست میں عدالت کو بتایا تھا کہ حکومت پنجاب نے صوبے بھر میں غریب مریضوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کرتے ہوئے صحت کارڈ جاری کیے تھے۔ جس پر پرائیویٹ اور سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج ممکن تھا۔
’تحریک انصاف کی حکومت ختم ہوئی تو ہسپتالوں میں صحت کارڈ پر مفت علاج بند کر دیا گیا۔ مفت علاج اور تعلیم کی سہولیات فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔‘
درخواست میں حکومتِ پنجاب کو صحت کارڈ پر مفت علاج فراہم کرنے کا حکم دینے کی استدعا کرتے ہوئے عدالت سے صحت کارڈ کی بندش میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔