حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 12 ہزار ارب روپے سے زائد رکھا ہے جو گزشتہ مالی سال کے ٹیکس کے ہدف سے 40 فیصد زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گاڑی کی خریداری کے وقت فائلرز اور نان فائلرز پر کتنا ٹیکس لگے گا؟
بجٹ میں مجموعی طور پر ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ 38 کھرب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے کی تجاویز دی گئی ہیں۔ اس وقت 24 کروڑ کی آبادی میں سے صرف 65 لاکھ افراد ٹیکس فائلر ہیں۔
حکومت کی جانب سے انکم ٹیکس فائل نہ کرنے والوں کے خلاف سختیاں بڑھا دی گئی ہیں۔ رواں سال مئی کے بعد سے نان فائلرز کی 2 لاکھ 10 ہزار سے زائد موبائل فون سمز بلاک کی گئیں۔
اب ایف بی آر کے مطابق یکم اکتوبر کے بعد سے نان فائلرز کے گاڑی اور پراپرٹی خریدنے پر پابندی لگادی جائے گی اور بجلی اور گیس کے کنکشن بھی منقطع کیے جائیں گے۔
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ حکومت کی جانب سے جائیداد کی خرید وفروخت کے وقت نان فائلر کا ٹیکس ڈبل کیے جانے، گاڑیوں اور دیگر ٹیکسز بھی دگنا کردینے اور موبائل فون سمز بلاک کیے جانے کے باوجود کتنے افراد نے ٹیکس ریٹرن فائل کرنا شروع کیا ہے۔
ایف بی آر کے ایک سینیئر افسر کے مطابق سال 2021 میں ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کی تعداد 47 لاکھ 51 ہزار سے زیادہ تھی۔
مزید پڑھیے: بیرون ملک سفر کے خواہشمند نان فائلرز کے لیے بری خبر
انہوں نے بتایا کہ اس تعداد میں سال 2022 میں 24 فیصد اضافی ہوا اور 14 لاکھ 76 ہزار نئے افراد نے ٹیکس ریٹرن فائل کیا جس کے بعد سال 2023 میں ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کی تعداد میں ایک لاکھ 20 ہزار کی کمی آئی اور 6 لاکھ 48 ہزار افراد نے ٹیکس ریٹرن فائل کیے۔
حکومت کی جانب سے نان فائلرز پر سختیاں بڑھانے کے بعد سال 23 سے 24 میں 2 لاکھ 90 ہزار سے زائد افراد نے پہلی مرتبہ ٹیکس ریٹرن فائل کیا جبکہ رواں سال میں صرف 3 ماہ میں 2 لاکھ 20 ہزار نئے افراد ہیں جنہوں نے ٹیکس ریٹرن فائل کیا۔
یوں ملک بھر میں میں ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کی مجموعی تعداد 65 لاکھ 40 ہزار سے تجاوز کر گئی۔
مزید پڑھیں: کیا حکومت نان فائلرز کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردے گی؟
حکومت نے رواں سال کے بجٹ میں ٹیکس ہدف میں 40 فیصد تک کا اضافہ کیا ہے جبکہ ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کی تعداد میں صرف 3 فیصد یعنی 2 لاکھ 20 ہزار افراد کا اضافہ ہوا ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق اتنے کم اضافے سے اتنا بڑا ٹیکس ہدف حاصل کرنا ناممکن ہے۔