سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے خلاف ایک اور درخواست سینئر سیاستدان افراسیاب خٹک کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔
افراسیاب خٹک نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے عدلیہ کے اندرونی امور میں مداخلت کی کوشش کی گئی جو عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہے لہذا ترمیمی آرڈیننس کالعدم قرار دیا جائے۔
CamScanner 09-25-2024 13.27 by Asadullah on Scribd
درخواست گزار کی جانب سے اصل پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت سپریم کورٹ میں بینچز تشکیل دینے کی استدعا کرتے ہوئے آرڈیننس کے ذریعے شامل کیے گئے سیکشن 2 کو بنیادی حقوق سے متصادم قرار دینے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سابق رہنما افراسیاب خٹک کا موقف ہے کہ سپریم کورٹ کے فل کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کو برقرار رکھتے ہوئے ایک شخص کے بینچز کی تشکیل کے اختیار کی نفی کی تھی۔