آئینی عدالت کے حق میں ہیں، لیکن کسی شخص کے لیے ترامیم قبول نہیں، مولانا فضل الرحمان

بدھ 25 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ خواہش ہے آئینی ترامیم اتفاق رائے سے منظور ہوں، ایکسٹینشن مفادات کی بنیاد پر نہیں ضرورت کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔

اسلام آباد میں سینیئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آئینی عدالت کے قیام کے حق میں ہیں، لیکن کسی شخص کے لیے ترمیم کے حق میں نہیں ہوں۔

یہ بھی پڑھیں فضل الرحمان کے بغیر بھی آئینی ترمیم کے لیے نمبر پورے کرنے کی کوشش کریں گے، بلاول بھٹو

سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ شہباز شریف نے صرف اتنا کہا کہ آئینی ترمیم کے لیے ہمیں سپورٹ کیا جائے، افتخار چوہدری کے لیے سب نے جدوجہد کی لیکن اس نے سب کا جو حشر کیا وہ سامنے ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت دو صوبے مسلح گروہ کے قبضے میں ہیں، ایک صوبے سے قوم پرست اور دوسرے سے مذہبی جماعتوں کو دھاندلی کے ذریعے باہر کیا گیا۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں ریاست کی عملداری ختم ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ قوم پرست علیحدگی کی بات کریں تو داخلی مسئلہ قرار دے دیا جاتا ہے، لیکن جب مذہبی بنیادوں پر کوئی مسئلہ ہو جائے تو اسے عالمی ایشو بنا دیا جاتا ہے، یہ دہرا معیار کیوں؟

انہوں نے کہاکہ لڑائی اور ڈیڈ لاک اپنے من پسند افراد کے لیے ہے، چاہتے ہیں کہ مفادات سے بالاتر ہوکر وسیع تر قومی مفاد میں ترمیم ہو۔

یہ بھی پڑھیں مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی بیٹھک: آئینی ترمیم کے حوالے سے پیشرفت کا جائزہ

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ انتخابات میں اداروں کا کردار ملک کو متحد رکھنے کی علامت قرار نہیں دیا جا سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp