پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور ٹیم اسٹالینز کے مینٹور شعیب ملک نے فیصل آباد میں جاری چیمپیئنز ون ڈے کپ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو اچانک واپس بلائے جانے کے فیصلے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
گزشتہ روز لائنز پاکستان اور اسٹالینز کے میچ میں وقفے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک نے کہا کہ صبح آپ کا میچ ہو اور رات 11 یا ساڑھے 11 بجے آپ کو یہ پیغام ملے کہ ٹیسٹ ٹیم میں شامل کھلاڑیوں کو فوری طور پر ریلیز کیا جائے تو ایسا کرنا تھوڑا مشکل ہوجاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرکٹ بورڈ کا انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے ٹیم کا اعلان
انہوں نے کہا کہ جانے والے کھلاڑیوں کی جگہ کسی اور کھلاڑی کو اچانک بلانا جو رات بھر طویل سفر کرکے آئے اور ایسے موسمی حالات میں 50 اوورز کا میچ کھیلے، یہ ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مسائل کو گفت و شنید سے حل کیا جاسکتا ہے اور پھر فیصلہ لیا جاسکتا ہے۔
شعیب ملک نے کہا کہ ہماری ٹیم میں ایک کھلاڑی ایسا ہے جسے لاہور سے بلوایا گیا کیونکہ ہمارے 2 بیٹرز شان مسعود اور بابر اعظم چلے گئے تھے، اس نقصان کو پورا کرنے کے لیے ہمیں ایک بیٹر کی ضرورت تھی اور ہم چاہتے تھے وہ ایسی جگہ سے آئے جہاں سے اسے زیادہ سفر نہ کرنا پڑے اور آکر میچ بھی کھیلا جاسکے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے محسن کو لاہور سے بلایا۔
یہ بھی پڑھیں: شعیب ملک سے شادی سے پہلے ثانیہ مرزا کی کس اداکار سے دوستی مشہور تھی؟
واضح رہے کہ منگل کو پی سی بی نے انگلینڈ کے خلاف 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے لیے 15 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا۔ سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ ملتان میں 7 سے 11 اکتوبر تک کھیلا جائے گا۔ اسکواڈ کے اعلان کے بعد اور ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کی سفارش پر منتخب کھلاڑیوں کو چیمپیئنز ون ڈے کپ کے پلے آف سے واپس لے لیا گیا ہے تاکہ انہیں سیریز سے قبل کچھ آرام مل سکے۔