اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا ہے جس میں حسن نصراللہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے طاقتور میزائلوں کے ذریعے لبنان میں فضائی حملے کیے ہیں، اور ایئرپورٹ روڈ پر مخصوص عمارت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیل کے حملوں میں تیزی، پاکستان کی لبنان میں اپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فورسز نے حزب اللہ کے سینٹرل کمانڈ پر بمباری کی ہے، اور ہمارا اصل ہدف حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ 5 روز کے دوران بیروت پر سب سے طاقتور بمباری کی ہے جس کے باعث جنوبی ٹاؤن میں 4 عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب ایرانی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ اسرائیلی حملے کے دوران محفوظ رہے ہیں، تاہم حزب اللہ کی جانب سے حسن نصراللہ کے حوالے سے تاحال کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔
لبنانی شہری دفاع کا کہنا ہے کہ حملے کے باعث تباہ شدہ عمارتوں سے 2 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ 76 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حزب اللہ ہیڈکوارٹر پر حملے کی منظوری نیتن یاہو نے دی، اسرائیلی میڈیا
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزب اللہ ہیڈکوارٹر پر حملے کی منظوری اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب سے کچھ دیر قبل دی۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ کے بعد اپنی توپوں کا رخ لبنان کی طرف کردیا ہے، اور کچھ روز سے ہونے والی بمباری میں سیکڑوں افراد شہید ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیل، لبنان کشیدگی مکمل جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے، امریکا
یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے کیے گئے ایک آپریشن کے بعد اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک 41 ہزار سے زیادہ افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔