اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے لبنان کے سپریم لیڈر حسن نصراللہ کی اسرائیلی فضائی حملے میں شہادت کی خبروں کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ متحد ہو کر لبنان کے عوام اور حزب اللہ کا ساتھ دیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کو خفیہ مقام پر منتقل کردیا گیا
ہفتہ کے روز حسن نصراللہ کی شہادت کے اسرائیلی دعوے کی تصدیق کے بعد جاری ایک بیان میں آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی پالیسی کو’عاقبت نااندیش‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کے لبنان پر مہلک حملے ’مجرمانہ‘ ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ صہیونی مجرموں کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ وہ لبنان کی حزب اللہ کے مضبوط ڈھانچے کو کوئی خاص نقصان پہنچانے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک بار پھر نہتے لوگوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے، غاصب حکومت کے رہنماؤں کی نا عاقبت اندیشی اور احمقانہ پالیسی پھر ثابت ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ، ایرانی سپریم لیڈر کا اسرائیل پر براہ راست حملے کا حکم
خامنہ ای نے اسرائیل سے بدلہ لینے کی بات سے گریز کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ اسرائیل ’اپنے اقدامات پر افسوس‘ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس خطے کی قسمت کا فیصلہ مزاحمتی قوتیں کریں گی جس میں حزب اللہ سب سے آگے ہوگی۔ اطلاعات ہیں کہ خامنہ ای نے لبنان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک ہنگامی سیکیورٹی اجلاس بھی طلب کیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حزب اللہ ایران کی قریبی اتحادی ہے اور نصراللہ کی شہادت خطے میں ایرانی اثر و رسوخ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔
تہران یونیورسٹی میں امریکی تجزیہ کار پروفیسر توحید اسدی کا کہنا ہے کہ خامنہ ای کا بیان اسرائیل کے خلاف فلسطینی کاز کے لیے لڑائی میں ’یکجہتی کی واضح علامت‘ ہے۔
ادھر تازہ ترین بمباری کے باوجود، ایرانی سیاسی تجزیہ کار محمد مرانڈی نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ اسرائیل اب بھی لبنانی مسلح گروہ کو فوجی طور پر شکست نہیں دے سکتا۔
بیروت میں موجود مرانڈی نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے خیال میں اسرائیل لبنان کے خلاف جو کچھ کر رہا ہے اس کا اسے پوری طرح ادراک نہیں ہے کیوںکہ لبنان کا بیشتر حصہ اسرائیل کے ’وحشیانہ‘ فوجی آپریشن کے خلاف متحد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیروت اور دیگر جگہوں پر ایک دن میں سینکڑوں افراد کو قتل کرنے والی وحشیانہ کارروائیاں اسرائیل اور مغرب کے خلاف عالمی دُنیا میں غم و غصے کو ہوا دینے والی ہیں۔
مرانڈی نے آنے والے دنوں میں ایسی پیش رفت کی پیش گوئی کی جس کی اسرائیل توقع نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کے ہزاروں نوجوان کمانڈر ہیں جو کئی سالوں سے تربیت یافتہ اور تیار ہیں۔














