وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غیر جمہیوری حکومت جلسے کرنے سے روک رہی ہے۔ انہوں نے پنجاب پولیس کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر دوبارہ روکنے کی کوشش کی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ گنڈاپور نے کہا کہ جب میاں نواز شریف ملک سے باہر تھے تو مریم نواز پنجاب میں جلسے کررہی تھیں، یعنی آپ خود تو یہ کام کرسکتے ہیں مگر دوسروں کو اس کی اجازت نہیں دے سکتے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی احتجاج، عمران خان اور علی امین گنڈاپور بھی دہشتگردی کے مقدمہ میں نامزد
انہوں نے پنجاب پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں نگران حکومت نے پولیس کا غلط استعمال کیا، اور اس بات کا اعتراف پنجاب پولیس بھی کرتی ہے کہ ان سے وہ سارے کام کروائے گئے جو وہ نہیں کرنا چاہتے تھے۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت جیل میں ہے، رہائی کے لیے پُرامن احتجاج کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک منتخب وزیراعلیٰ کو روکنے کے لیے کنٹینرز لگائے جارہے ہیں، وہ ایکٹ میں ترمیم لا رہے ہیں جس کے بعد اگر وزیراعلیٰ بھی غلط بات کرے تو پولیس اس کو ماننے سے انکار کرسکتی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ بار بار یہ جھوٹ بولا گیا کہ تمام راستے کھلے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے پختونخوا میں دھرنا دیا، پی ڈی ایم نے دھرنا دیا لیکن پی ٹی آئی حکومت نے کسی کو نہیں روکا۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور نے لاؤلشکر کے ساتھ انقلاب لانے کی کوشش کی، عظمیٰ بخاری
انہوں نے مولانا فضل الرحمان پر بھی تنقید کی اور کہا کہ مولانا صاحب آپ نے بہت دیر کردی، اگر آپ کے دل میں کچھ اور بھی راز ہیں تو ان سے پردہ ہٹادیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا نے تو اعتراف کیا کہ ہے پی ٹی آئی کی حکومت گرانے میں وہ بھی آلہ کار تھے، اس کا مطلب ہے کہ ان کا ضمیر جاگ گیا ہے جو اچھی بات ہے۔ علی امین نے مزید کہا کہ عمران خان ٹھیک ہی کہتے تھے کہ یہ سب امریکا کے آلہ کار ہیں اور امریکا کے کہنے پر کچھ بھی کرسکتے ہیں۔