کار پر ہجوم کے حملے کے بارے میں اداکارہ اینجلین ملک کیا کہتی ہیں؟

پیر 30 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اینجلین ملک نامور پاکستانی اداکارہ، پروڈیوسر اور ڈائریکٹر ہیں جن کا ایک طویل کیریئر ہے، انہوں نے 2006 میں لکس اسٹائل اعزاز برائے بہترین ہدایت کارہ جیتا اور 2006 میں ہی ان کو لکس اسٹائل اعزاز برائے بہترین اداکارہ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

ادکارہ ہونے کے ساتھ ساتھ وہ ایک بہت بہادرعورت بھی ہیں جو اپنے دل کی بات کرتی ہیں اور سچ بولنے سے نہیں کتراتی، اداکارہ حال ہی میں کراچی میں گاڑی چلاتے ہوئے ایک تکلیف دہ تجربے سے گزری۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی، پکنک پر جانے والے موت سے جاملے، بس الٹنے سے خواتین اور بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق،متعدد زخمی

کراچی میں اینجلین ملک کی گاڑی ایک رکشے سے ٹکرا گئی تھی، یہ حادثہ بدنام زمانہ کارساز حادثے کے فوراً بعد ہوا، اینجلین نے گاڑی سے باہر نکل کر رکشہ ڈرائیور کے بارے میں پوچھنے کی کوشش کی لیکن لوگوں کے ہجوم نے انہیں گھیر لیا۔

ہجوم نے اداکارہ کو  ڈرایا اور ان کا فون چھین لیا، تاہم اینجلین ملک پہلے ہی رکشہ ڈرائیور کو معاوضہ دینے اور اس کی ضرورت کے مطابق اس کی مدد کرنے جارہی تھی۔

یو ٹیوب پر ایف وائے پوڈ کاسٹ  میں گفتگو کرتے ہوئے حادثے کے بارے میں بات کرتے ہوئے اداکارہ نے بتایا کہ وہ شکر گزار ہیں کہ وہ گاڑی سے باہر نہیں نکلیں کیونکہ اس سے حالات اور بھی خطرناک ہو جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ نتاشا دانش نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے؟

 انہوں نے مزید کہا کہ وہ پوری زندگی میں اتنی شائستہ تھیں اس لیے انہیں اپنے ملک کے شہریوں سے کسی کے ساتھ ایسا سلوک کرنے کی توقع نہیں رکھتی تھیں۔

لوگ غلط  کہتے ہیں کہ پولیس کچھ نہیں کرتی

انہوں نے بتایا کہ میں نے لوگوں سے بار بار کہا کہ میری گاڑی کی چابی دیں، میں کہیں نہیں جارہی لیکن کوئی میری بات نہیں سن رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ کار ساز کے خوف نے اینجلین ملک کے لیے کیا مشکل کھڑی کر دی؟

اداکارہ نے پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ لوگ غلط  کہتے ہیں کہ پولیس کچھ نہیں کرتی، حادثے کی جگہ پولیس آئی انہیں تھانے لے گئی، مجھے لوگوں سے فون لے کر دیا، پولیس نے میری بات پوری طرح سنی، اگر پولیس نہ آتی وہاں تو میں بھی وہاں سے نہیں جاسکتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کو اپنا کام کرنے دیا جائے، یہ پبلک کا کام نہیں ہے، کسی مرد کو حق نہیں کہ وہ عورت کو ہاتھ لگائے، میں نے اس وقت شدید عدم تحفظ پایا، رکشے والے کو ہم خود اسپتال لے کرگئے اور اسے میں نے خود اٹھایا جب وہ سڑک پر گرا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کارساز حادثہ کیس، ملزمہ نتاشا کی ضمانت مسترد ہونے کا تحریری فیصلہ جاری

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے رکشے والے کو اسپتال پہنچا کر اپنی ذمہ داری پوری کی ہے کیوں کہ ان کی کار سے اسے ٹکر لگی تھی، حادثہ کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے، میں ڈر گئی تھی، اگلے دن ویڈیو میں سب کچھ سامنے آگیا، لوگوں نے خود سے سوچ لیا تھا کہ میں گاڑی غلط چلا رہی تھی اور شراب پی کر گاڑی چلا رہی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp