اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ ایرانی حملے کے خلاف اسرائیل اپنے دفاع اور جوابی کارروائی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، انہوں نے یہ بات زور دیتے ہوئے کہی کہ اسرائیلی ردعمل ’بروقت‘ ہو گا۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے صحافیوں کو بتایا کہ بائیڈن انتظامیہ نے واضح کر دیا ہے کہ ایران کے اس حملے کے سنگین نتائج ہوں گے اور امریکا اس ضمن میں اسرائیل کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل پر میزائلوں کی بارش؛ ایران نے بڑی غلطی کی، خمیازہ بھگتنا پڑے گا، نیتن یاہو
ایران نے اسرائیل کیخلاف اپنے حملوں کا جواب دینے سے خبردار کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے جوابی کارروائی کی تو وہ اس پر مزید میزائل داغے گا۔
الجزیرہ نے اپنی ایک رپورٹ میں امریکی تھنک ٹینک ڈان کے ایڈووکیسی ڈائریکٹر راعد جرار کے تاثرات رقم کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مشرق وسطیٰ اب ایک مکمل علاقائی جنگ کی لپیٹ میں ہے جو امریکی پالیسی میں تبدیلی کے بغیر ختم نہیں ہو گی۔
مزید پڑھیں: مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، اقوام متحدہ نے جنگ بندی کا مطالبہ کردیا
’یہ اس وقت نہیں رکے گا جب تک امریکا اپنی اتھارٹی کا استعمال کرتے ہوئے یہ نہ کہے کہ ہم اسرائیل کو مزید ہتھیار نہیں بھیجیں گے اور اسرائیل کے جرائم کی فنڈنگ اور مدد نہیں کریں گے۔‘
I condemn the broadening of the Middle East conflict with escalation after escalation.
This must stop.
We absolutely need a ceasefire.
— António Guterres (@antonioguterres) October 1, 2024
اس تمام صورتحال میں اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گتریس نے ایک مرتبہ پھر مشرق وسطیٰ کے اس تنازع میں حالیہ پیش رفت کی مذمت کرنے پر ہی اکتفا کیا ہے۔ اپنی ایکس ڈاٹ کام پر ایک پوسٹ میں انہوں نے جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ’میں مشرق وسطیٰ کے تنازعہ کو ایک دوسرے کے بعد بڑھنے کے ساتھ وسیع کرنے کی مذمت کرتا ہوں۔
مڈل ایسٹ کونسل آن گلوبل افیئرز کے ساتھی عمر رحمان کے نزدیک ایرانی حملوں کے بعد اسرائیل جواب ناگزیر ہے۔ ’آپ ایک قسم کی جوابی کارروائی کے تسلسل میں شامل ہونے جا رہے ہیں؛ کبھی پہلے اور کبھی بعد میں، جو ایک بڑی جنگ کو جنم دیتا ہے۔‘
مزید پڑھیں: ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ اور لبنان میں جشن کا سماں
عمر رحمان سمجھتے ہیں کہ اسرائیل گزشتہ کئی مہینوں سے اپنے اقدامات کے ذریعے اس نوعیت کی جنگ کو دعوت دینے کی کوشش کر رہا ہے، کیونکہ وہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کی صلاحیت رکھتا ہے جیسا کہ اس نے لبنان میں گل کھلائے ہیں۔
’اسرائیل درحقیقت انٹیلیجنس کے بہت سے کارناموں اور حقیقی تباہی پر منتج ہونیوالی جنگ لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے، میرے خیال میں ایران نے اس سے بچنے کی کوشش کی ہے لیکن اب وہ اس راہ پر رواں ہے جو اسرائیل کے ساتھ جنگ کی صورت کا سبب بن سکتی ہے۔‘