ایران نے اسرائیل پر بڑا حملہ کردیا اور 400 سے زائد بیلسٹک میزائل داغ دیے، جن سے بچنے کے لیے اسرائیلی شیلٹرز میں چھپنے پر مجبور ہوئے۔ سائرن بجنے پر اکثر اسرائیلیوں نے عمارتوں کے اندر موجود بم پروف بنکرز میں پناہ لی اور کچھ نے سڑک کنارے ہی شیلٹرز میں اپنے آپ کو محفوظ بنایا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایران نے اسرائیل کی جانب 400 بیلسٹک میزائل اصفہان، تبریز، خرم آباد، کرج اور اراک سے فائر کیے جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس سمیت اسرائیل بھر میں سائرن بجنے لگے، جس کے بعد زیادہ تر اسرائیلیوں نے شیلٹرز اور بنکرز میں پناہ لے لی۔
یہ پڑھیں: اسرائیل پر میزائلوں کی بارش؛ ایران نے بڑی غلطی کی، خمیازہ بھگتنا پڑے گا، نیتن یاہو
اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب اور شیرون میں راکٹ گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ تاہم زیادہ تر میزائلوں کو آئرن ڈوم کی مدد سے روک دیا گیا تھا۔ جبکہ تہران ٹائمز کے مطابق ایران نے میزائل حملوں میں اسرائیل کے ایف 35 جہازوں کے اڈے نیواٹم ائیر بیس کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی ایمبولینس سروسز نے تاحال 2 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی، لیکن میزائل حملوں کے دوران شیلٹرز میں جانے کے لیے بھگدڑ مچنے سے کئی افراد زخمی ہوئے ہیں، جنہیں طبی امداد دی گئی۔
دوسری جانب اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل ہر دم دفاع اور جوابی کارروائی کے لیے تیار ہے، اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ اسرائیلی فوج ایرانی حملے کا دفاع اور جوابی کارروائی کے لیے پوری طرح تیار ہے، اور ہمارا جواب بروقت ہوگا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں فائرنگ کا واقعہ، 8 اسرائیلی ہلاک
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فضائی حدود بند کردی گئی ہے، ہوائی اڈوں پر موجود تمام مسافروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔ تل ابیب کے ضلع جافا میں ایران کے میزائلوں سے قبل فائرنگ کا واقعہ بھی پیش آیا۔ جس میں 8افراد مارے گئے ہیں۔
ایران کے پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ، اور حزب اللہ کے حسن نصر اللہ کی موت کا بدلہ قرار دیا ہے جبکہ امریکا نے اس حملے کے بعد اسرائیل کی بھرپور مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔