ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر اگلا حملہ اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوگا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں اسرائیل کو خبردار کیا۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل پر میزائلوں کی بارش؛ ایران نے بڑی غلطی کی، خمیازہ بھگتنا پڑے گا، نیتن یاہو
خامنہ ای نے کہا کہ اللّٰہ کی مدد سے مزاحمتی محاذ جو اگلی ضرب صیہونی ریاست کو لگائے گا وہ گزشتہ روز کے حملے سے کہیں زیادہ شدید اور تکلیف دہ ہوگی۔
یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ شب اسرائیل پر تقریباً 180 میزائلوں سے حملہ کیا تھا۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق، ایران نے اسرائیل پر میزائلوں سے بڑا حملہ کیا، جس کے باعث تقریباً ایک کروڑ اسرائیلی شہری پناہ گاہوں میں چھپنے پر مجبور ہوگئے۔
ایران کے سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل پر حملے میں ایران نے پہلی مرتبہ اپنا ہائپر سونک میزائل ’فتح‘ استعمال کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ایران کے میزائل حملے، سائرن بجنے پر اسرائیلی کہاں چھپ گئے؟
برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل پر میزائل حملوں کا حکم ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے دیا اور کہا کہ اسرائیل پرمیزائل داغے جانے کے بعد ایران کسی بھی جوابی کارروائی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
سپریم لیڈر کے حکم کے بعد ایران نے اسرائیل پر ڈرون اور کروز میزائل بھی داغ دیے، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں ایک نئی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔
ترک اور دیگر عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے داغے جانے والے میزائل حملوں کے بعد اسرائیل میں سائرن بج اٹھے ۔
یہ بھی پڑھیے: مشرق وسطیٰ میں علاقائی جنگ کا آغاز، اب کیا ہوگا؟
ادھر، امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ اسرائیل پر ایران کے منگل کے روز کیے گئے میزائل حملے ’ناکام اور غیر مؤثر‘ رہے۔
وائٹ ہاؤس میں بریفنگ کے دوران جیک سلیوان نے ایرانی حملوں کو ناکام بنانے میں امریکی کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ’اس وقت تک ہمیں جو اطلاعات ملی ہیں، ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایرانی حملے ناکام اور غیر مؤثر رہے ہیں‘۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ ہم واضح کرچکے ہیں کہ ایران کے لیے ان حملوں کے سنگین نتائج ہوں گے۔