بابر اعظم کو ہٹانے کا سوچ بھی نہیں سکتے، چیف سلیکٹر ہارون رشید

جمعہ 7 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر ہارون رشید کا کہنا ہے کہ بابر اعظم بہتر طریقے سے ٹیم کو آگے لے کر چل رہے ہیں، جب تک وہ پرفارم کریں گے تینوں فارمیٹ کے کپتان رہیں گے۔ ورلڈ کپ اور ایشیا کپ سر پر ہے ایسی صورتحال میں کپتان تبدیل کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ بالرز کی موجودہ آپشنز میں مقابلہ بہت بڑھ چکا ہے، محمد عامر کو غیر معمولی کارکردگی دکھانا پڑے گی، سلیکشن کمیٹی نے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

’بابر اعظم بہتر پرفارم کر رہے ہیں‘

پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر ہارون رشید نے وی نیوز کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کپتان کی تبدیلی سے متعلق خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’بابر اعظم ہمارے کپتان ہیں وہ بہتر پرفارم کر رہے ہیں، وہ بہتر طریقے سے ٹیم کو آگے لے کر چل رہے ہیں، انہیں تبدیل کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے اور جب تک وہ بہتر پرفارم کریں گے تینوں فارمیٹ کے کپتان رہیں گے، ایشیا کپ اور ورلڈ کپ قریب آرہا ہے ایسی صورت میں کپتان تبدیل کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے‘۔

’فاسٹ بالرز کے بہترین آپشنز موجود ہیں‘

ہارون رشید نے محمد عامر کی ٹیم میں واپسی سے متعلق کہا ’پاکستان کے پاس فاسٹ بالرز کے بہترین آپشنز موجود ہیں اور ایسی صورتحال میں محمد عامر سمیت کسی بھی کھلاڑی کو کم بیک کرنے کے لیے سخت محنت کرنا ہوگی اور غیر معمولی کار کردگی دکھانا ہوگی‘۔

’دروازے کھلے ہیں‘

’اس وقت پانچ سے چھ ٹاپ کلاس بالرز موجود ہیں اور جو ٹیم سے باہر ہیں، اس میں محمد عامر ہو یا کوئی اور ہو انہیں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہوگی، ہمارے لیے سب کے دروازے کھلے ہیں، آئیں پرفامر کریں اور خود کو ثابت کریں‘۔

’محمد عامر سے کوئی رابطہ نہیں کیا‘

انہوں نے کہا کہ ’سلیکشن کمیٹی نے محمد عامر سے کوئی رابطہ نہیں کیا، کسی انفرادی کھلاڑی سے رابطہ نہیں کیا گیا، باقی بھی کھلاڑی موجود ہیں جو اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں، اس حوالے سے غیر ضروری قیاس آرائیاں کی گئیں‘۔

’کپتان کا انتخاب چیئرمین کی صوابدید ہے‘

سابق ٹیسٹ کرکٹر ہارون رشید کے مطابق ’کپتان منتخب کرنا چیئرمین کی صوابدید ہے اور انہوں نے کبھی کپتان تبدیل کرنے سے متعلق کوئی بات نہیں کی، کبھی ہماری آفیشل میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث ہی نہیں رہا، افغانستان کے خلاف سیریز میں صرف تجربے کے بنیاد پر نئی ٹیم کھلوائی اس کا کپتانی سے کوئی تعلق ہی نہیں‘۔

’قیاس آرائیاں ہم آہنگی کو متاثر کرتی ہیں‘

انہوں نے کہا کہ ’چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی یہ اعلان کر چکی ہیں کہ بابر اعظم ہمارے کپتان ہیں، اس کے بعد اس پر قیاس آرائی کرنا غیر ضروری ہے اور قیاس آرائیاں مینجمنٹ اور ٹیم کے درمیان ہم آہنگی کو متاثر کرتی ہیں‘۔

’تینوں فارمیٹس کا ایک ہی کپتان‘

ہارون رشید کے مطابق ’پاکستان کے پاس اتنے کھلاڑیوں کا پول موجود نہیں کہ تینوں فارمیٹس کے لیے مختلف ٹیمیں بنائی جائیں، ایک ہی لیڈر ہونا چاہیے، بابر اعظم ٹیم کو اچھی طرح لے کر چل رہے ہیں، جب تک وہ پرفارم کر رہے ہیں ہمیں اس طرح کے شکوک و شبہات نہیں پیدا کرنا چاہییں۔ اس وقت سب کی توجہ ون ڈے ورلڈ کپ، ایشیا کپ اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ پر ہونا چاہیے‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp