پاکستان نے مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین پر جنگ ختم کرنے اور تنازعات کے حل پر زور دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورت حال پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس شروع
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے بدھ کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کو مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی جنگی صورت حال پر گہری تشویش ہے اور تمام فریقین کو چاہیے کہ وہ امن کو ترجیح دیں۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی مسلسل خلاف ورزیاں کرہا ہے اور اس نے سنگین انسانی بحران کو جنم دیتے ہوئے غزہ میں جاری نسل کشی نے خطے کے امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لبنان پر حالیہ حملوں سے پہلے سے جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے جس سے بے گناہ شہریوں کی زندگیوں پر اثر پڑا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین، لبنان اور خطے کے لوگ خوف اور تشدد سے آزاد زندگی گزارنے کے مستحق ہیں۔
مزید پڑھیے: مشرق وسطیٰ میں کشیدگی؛ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کا خدشہ
ترجمان نے کہا کہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ تمام فریقین پیچھے ہٹیں اور عالمی برادری فوری طور پر اقدامات کرے تاکہ صورت حال کو مزید بگڑنے سے روکا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی سے اپنے اس مطالبے کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ خطے میں امن و سلامتی کو برقرار رکھے۔ مزید برآں سلامتی کونسل سے بھی ایک بار پھر مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ لبنان کی خودمختاری کے تحفظ اور غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے کے اقدامات کرے۔
مزید پڑھیں: مشرق وسطیٰ میں علاقائی جنگ کا آغاز، اب کیا ہوگا؟
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دو ریاستی حل کی مسلسل وکالت کی ہے اور یہی مسئلہ فلسطین کے علاوہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کا ضامن بھی ہے۔