پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج تیزی کا رجحان برقرار رہا جہاں 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، جس کی بڑی وجہ آئی ایم ایف سے معاہدہ اور شرح سود میں کمی بتائی جارہی ہے۔
آج کاروبار کے آغاز سے ہی اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی گئی جبکہ دوپہر 2 بجے تک 100 انڈیکس 980 پوائنٹس کے اضافے سے 82947 کی سطح پر پہنچ گیا، مارکیٹ میں آٹوموبائل، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، فرٹیلائزر، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں فروخت دیکھی گئی۔
JUST IN: PSX tests 83,000-point barrier on stronger economic indicators
More to follow: https://t.co/OAnCQX7RUG#TheNews pic.twitter.com/OJdC3dxaxU
— The News (@thenews_intl) October 3, 2024
کچھ دنوں سے پی ایس ایکس 100 انڈیکس میں مثبت رجحان کے ساتھ کاروبارجاری ہے اور اس ضمن میں معاشی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں جاری مثبت رجحان کی مختلف وجوہات میں آئی ایم ایف سے معاہدے سمیت شرح سود میں کمی اور سرمایہ کاروں کا حکومت پر اعتماد ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد اسٹاک مارکیٹ کا رجحان کیا رہا؟
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کو انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 900 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا، ایچ بی ایل، بی اے ایف ایل، ایف ایف سی، ای ایف ای آر ٹی، او جی ڈی سی، پی پی ایل اور پی ایس او سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاک میں مثبت رجحان رہا۔
ماہرین کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس اور افراط زر کی شرح میں کمی سمیت مثبت اشاریوں کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان سامنے آیا ہے، جس نے پالیسی ریٹ میں مزید کٹوتی کی مارکیٹ کی توقعات کو مہمیز دی ہے، اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے ٹی بلز بائی بیک پروگرام شروع کرنے سے ایکوٹیز کی لیکویڈٹی کی صورتحال بہتر ہوگی۔
مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا مستقبل، مزید ریکارڈ متوقع یا مندی کا خطرہ؟
واضح رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو بھی ملے جلے رجحان کے ساتھ ٹریڈنگ دیکھی گئی اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس دونوں سمتوں میں تیزی کے ساتھ 162.41 پوائنٹس یا 0.20 فیصد اضافے سے 81,967.01 پر بند ہوا تھا۔