وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اس وقت پنجاب میں 50 سے زائد منصوبوں کا اعلان کرچکی ہیں اور آئے دن ان منصوبوں کا افتتاح بھی کیا جارہا ہے۔ ان میں سے کچھ منصوبوں پر کام شروع ہوچکا ہے اور کچھ فی الوقت اعلانات کی حد تک محدود ہیں۔
گزشتہ روز ’اپنی چھت اپنا گھر‘ اسکیم کے تحت چیکس کی تقسیم کی تقریب میں پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی لندن روانگی مؤخر، وجہ کیا بنی؟
ذرائع کے مطابق نواز شریف اس پروگرام میں آنے کے لیے تیار نہیں تھے اور انہوں نے اپنی صاحبزادی اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے بھی کہا تھا کہ وہ ان تقریبات میں نہیں آنا چاہتے۔ تاہم اس پر مریم نواز شریف نے اپنے والد اور پارٹی سربراہ کو راضی کرلیا کہ یہ میرا پروجیکٹ ہے اور آپ ہی چاہتے تھے کہ لوگوں کو گھر ملیں لہٰذا ایسے موقعے پر آپ کا آنا سب کے لیے باعث فخر ہوگا۔ بہرحال تھوڑا منانے کے بعد مریم نواز انہیں مذکورہ تقریب میں لانے میں کامیاب ہوگئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی طبعیت میں اب ایک سادہ پن آگیا ہے اور اب ان کی کوشش ہوتی ہے ہے کہ وہ افتتاحی پروگراموں میں شرکت سے گریز کریں۔ وزیراعظم شہباز شریف بھی انہیں ایک 2 تقاریب میں مدعو کرچکے ہیں مگر نواز شریف نے طبیعت کی ناسازی کا کہہ کر شرکت نہیں کی۔
پنجاب حکومت کی منگل کو ہونے والی تقریب میں بھی نواز شریف شرکت نہیں کرنا چاہ رہے تھے لیکن بیٹی کی درخواست کے سبب بالآخرانہوں نے پروگرام میں شرکت کرلی۔
مزید پڑھیے: ’جیسا کرو گے ویسا بھرو گے‘، نواز شریف نے عمران خان کو نشانے پر رکھ لیا، شدید تنقید
ذرائع نے بتایا نواز شریف پس منظر میں رہ کر چیزوں کو دیکھ رہے ہیں اور حکومت کیسے کرنی ہے اور عوام کو ریلیف کیسے مہیا کرنا ہے ان حوالوں سے مریم نواز کی رہنمائی کرتے رہتے ہیں۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کے بلوں میں پنجاب میں 2 ماہ کا ریلیف دیے جانے کے پیچھے بھی نواز شریف کا وژن اور مشورہ شامل تھا تاہم منصوبوں سے متعلق تقریبات میں جانے سے وہ اب گریز ہی کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: عوامی فلاح کے منصوبوں میں پنجاب سب صوبوں پر بازی لے گیا
ذرائع نے بتایا کہ یہ وجہ ہے کہ نواز شریف نے میڈیا سے دوری رکھی ہوئی ہے تاکہ وہ کسی بحث کا حصہ نہ بنیں۔ ویسے بھی ممکنہ طور پر ایک 2 ہفتوں بعد وہ علاج و چیک اپ کی غرض سے لندن چلیں جائیں گے اور وہاں سے امریکا کا بھی رخ کریںگے۔ ذرائع کہتے ہیں کہ بیرونی ممالک کا ان کا یہ نجی دورہ 15 تا 20روز پر محیط ہوگا۔