وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ جولوگ بھی احتجاج کا سوچ رہے ہیں ان کو ایک بار پھر غور کرنا چاہیے، صبح سے شہریوں کو تکلیف کا سامنا ہے اس کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ ویڈیوز میں دیکھ لیں جو لوگ آرہے ہیں ان کے پاس ہتھیار ہیں۔ اسلام آباد پولیس اور ضلعی انتظامیہ اپنا کام پورا کرے گی۔ 17اکتوبر تک اسلام آباد کی صورتحال حساس ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں جتنی فورس ہے ایس پی کے علاوہ کسی کے پاس گن نہیں ہے، لیکن جو لوگ آرہے ہیں ان کے پاس ہتھیار ہیں۔ لیکن آئی جی اسلام آباد سمیت تمام پولیس کے جوانوں کے حوصلے بلند ہیں، اپنا کام پورا کریں گے۔
مزید پڑھیں: کل اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا تو نرمی نہیں برتی جائےگی، وزیر داخلہ محسن نقوی کی پی ٹی آئی کو وارننگ
محسن نقوی نے کہا کہ باہر سے آئے مہمانوں کی سیکیورٹی اہم ہے، مہمانوں کو یقین دلانا ہے کہ آپ سیکیور ملک میں ہیں۔ ان کی شرط پوری نہیں ہونی پھر ان سے کہیں کہ پورا ملک بند کردیں۔ احتجاج کرنا ان کا حق ہے لیکن یہ طریقہ کار ٹھیک نہیں ہے، کسی کی خواہش پر پورا ملک بند نہیں کرسکتے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں جتنا مرضی احتجاج کریں کون روکے گا، یہاں بغیر اجازت کے آئیں گے تو روکیں گے۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختوںخوا کی جانب سے اسلام آباد پر دھاوا بولا جا رہا ہے، ان کو سوچنا چاہیے کہ وہ کیا اور کیوں کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کے احتجاج سے قبل اسپیشل ماسک کی فروخت میں اضافہ
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پہلے پاکستانی ہیں پھر کسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں، کل بھی وزیر اعلیٰ سے توقع کرتا تھا آج بھی کرتا ہوں۔ وزیر اعلیٰ اجازت کے ساتھ آتے تو احتجاج ان کا حق تھا۔ ہرچوتھے دن صوبے سے بندے لاکر احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو اس کی اجازت نہیں دے سکتے۔