پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل سینسس، اب تک کیا کچھ گنا گیا؟

جمعہ 7 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں پہلی مرتبہ مرتبہ ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری کا سلسلہ کئی روز سے جاری ہے۔

پاکستان کے وفاقی ادارہ برائے شماریات (پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس) کے مطابق چھ اپریل تک وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خانہ ومردم شماری کا 80 فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے۔

آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں یہ عمل سب سے تیزی سے آگے بڑھا ہے جہاں اب تک 98 فیصد خانہ شماری ہو چکی ہے۔

رقبہ کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ بلوچستان میں ’ڈیجیٹل سینسس‘ کا عمل 75 فیصد ہو چکا ہے۔

خیبرپختونخوا میں 97 فیصد اور سندھ میں 95 فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کے ڈیٹا کے مطابق جمعرات کی شام تک ملک بھر میں کام کرنے والی ٹیموں نے مجموعی طور پر 95 فیصد گھروں کی گنتی مکمل کر لی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں یکم مارچ سے 10 اپریل تک خانہ ومردم شماری کا سلسلہ جاری ہے۔ ماضی میں روایتی طریقوں سے کیا جانے والا یہ کام اس مرتبہ ڈیجیٹل ٹولز کے ذریعے کیا جارہا ہے۔

پاکستان ادارہ شماریات کا کام جوں جوں آگے بڑھ رہا ہے اس سے متعلق مختلف شکایات بھی سامنے آرہی ہیں۔ ان میں خانہ شماری درست نہ ہونے سے لے کر ڈیجیٹل سینسس میں کام کرنے والے عملے کو معاوضہ نہ دینے جیسی شکایات شامل ہیں۔

پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس کا کہنا ہے کہ ’ادارہ شماریات عوام کی خدمت اور رہنمائی کے لیے دن رات کام کر رہا ہے۔ اگر کوئی فرد یا گھرانا شمار ہونے سے رہ گیا ہے تو فوری طور پر ہمارے ٹول فری نمبر 080057574 پر کال کریں یا 9727 پر ایس ایم ایس کریں۔‘

پاکستان میں اس سے قبل چھ مرتبہ خانہ ومردم شماری کی جا چکی ہے یہ ساتویں مرتبہ ہے جب گھروں اور افراد کو شمار کیا جا رہا ہے۔ سرکاری شمار کنددہ ٹیمیں گھروں میں پہنچ کر جن فارمز کو پر کروا رہی ہیں ان میں 33 مختلف نوعیت کے سوالات موجود ہیں۔ اس میں افراد خانہ سمیت گھروں کی ساخت، نقل مکانی کے اسباب اور کمروں کی تعداد سمیت مختلف پہلوؤں کو شمار کیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp