ہیٹی میں گینگ وار کے نتیجے میں 3شیرخوار بچوں اور عورتوں سمیت 70افراد ہلاک اور 16افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی روپورٹ کے مطابق گینگ کے ارکان نے 45 سے زائد گھروں اور 34 گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان کےمطابق 2روز سے جاری ہیٹی کے آرٹی بونائٹ ڈپارٹمنٹ کے قصبے پونٹ سونڈے میں ہونے والے گینگ حملوں سے ہلاکتوں میں اضافہ تشویشناک ہے۔
مزید پڑھیں: سلمان خان کے والد کو گرفتار گینگسٹر کی جانب سے دھمکی، معاملہ کیا ہے؟
مقامی میڈیا نے بتایا کہ گینگ کے ارکان نے 45 سے زائد گھروں اور 34 گاڑیوں کو آگ لگا دی، جس سے مقامی لوگ اپنے گھروں سے بھاگنے پر مجبور ہوئے۔
ہیٹی کے وزیر اعظم گیری کونیل نے سوشل میڈیا کے ذریعے ایک بیان میں کہا کہ نہتے لوگوں جن میں عورتیں اور بچے شامل ہیں کے خلاف یہ گھناؤنا جرم نہ صرف متاثرین کے خلاف بلکہ پورے ملک کے خلاف حملہ ہے۔
گیری کونیل نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز، اور بین الاقوامی شراکت دارمل کر اس بحران پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور جلد ہی اس پر قابو پا لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وینیزویلا کی بدنام زمانہ ٹوکورون جیل میں قائم گینگسٹرز کی سلطنت کا خاتمہ کیسے ہوا؟
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے بیان کے مطابق ہیٹی انارکی کی لپیٹ میں آگیا ہے، گینگز نے دارالحکومت پورٹ او پرنس پر قبضہ کرلیا ہے، ہیٹی کی پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران گینگ کے 2ارکان بھی مارے گئے ہیں۔ متعدد مکینوں کو نقل مکانی پر مجبور کردیا گیا ہے۔