برطانوی راج میں قائم گلگت شہر کی قدیم لائبریری

پیر 7 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت شہر کی قدیم لائبریری ایک تاریخی اور ثقافتی ورثہ ہے جو برطانوی دور میں تعمیر ہوئی تھی۔ اس لائبریری کو انگریز حکمرانوں کی مطالعاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تعمیر کیا گیا تھا۔

 میونسپل پبلک لائبریری گلگت سال 1922 سے 1923 برٹش آفیسرز اسٹیشن لائبریری ہوا کرتی تھی، اس کے بعد سال 1946 سے 1954 کو پبلک لائبریری کہلائی۔ موجودہ بلڈنگ جہاں پر لائبریری قائم ہے، وہ جگہ 1877 میں پہلے برٹش آفیسر کرنل جان بڈلف کی رہائش گاہ کے طور پر تعمیر کی گئی تھی۔

 پبلک لائبریری مختلف ادوار میں مختلف اداروں کی سپردگی میں رہی۔ 1969 میں اس وقت کی ٹاؤن کمیٹی کی نگرانی میں پبلک لائبریری کا انتظام و انصرام دے دیا گیا۔ جب ٹاؤن کمیٹی کو 1977 میں اس وقت کی وفاقی حکومت نے میونسپل کمیٹی کا درجہ دیا تب بڈلف ہاؤس لائبریری میونسپل کمیٹی کے ماتحت کردی گئی۔ تب سے اب تک یہ لائبریری ضلعی انتظامیہ کے زیر انتظام ہے۔

جنگِ آزادی کے بعد جب گلگت اور دیگر علاقوں میں انگریزوں کی حکمرانی کا خاتمہ ہوا تو اس لائبریری کو عوام کے لیے کھول دیا گیا۔ اب یہ لائبریری ایک عوامی مرکز کے طور پر طلبا و طالبات اور عام شہریوں کے لیے اہم تعلیمی اور تحقیقی وسائل فراہم کرتی ہے۔ یہاں مختلف موضوعات پر کتابوں کا ایک وسیع ذخیرہ موجود ہے، جو تاریخ، ادب، سائنس اور دیگر مضامین پر مشتمل ہے۔

گلگت شہر کی یہ لائبریری طلبہ کے لیے ایک اہم تعلیمی مرکز بن چکی ہے جہاں وہ مطالعہ کرنے اور مختلف موضوعات پر تحقیق کرنے آتے ہیں۔

گلگت شہر کی یہ قدیم لائبریری نہ صرف ایک علمی مرکز ہے بلکہ یہ ماضی کی یادگار بھی ہے، جو ہمیں اپنی تاریخ اور تاریخی ورثے کی اہمیت کا احساس دلاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp