پاکستان میں چینی باشندوں پر کون کون سے بڑے حملے ہو چکے ہیں؟

پیر 7 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاک چین کی دوستی کی مثالیں دنیا بھر میں دی جاتی ہیں، چین ایسا ہمسایہ دوست ملک ہے جو ہر مشکل میں پاکستان کے شانہ بشانہ موجود رہتا ہے، لیکن دشمنوں کو یہ دوستی ایک آنکھ نہیں بھاتی یہی وجہ ہے کہ کافی عرصہ سے پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کو نشانہ بنا کر اس دوستی کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اسی دشمنی کی ایک کڑی گزشتہ شب کراچی ائیرپورٹ کے قریب ہونے والا چینی باشندوں پر ایک اور حملہ ہے، جس میں ایک پاکستانی سمیت 3 چینی باشندے ہلاک ہوگئے ہیں، قانون نافذکرنے والے ادارے اس حملے کی نوعیت اور اس میں استعمال ہوانیوالے بارودی مواد کی تحقیقات میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک چین سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے بیجنگ میں کانفرنس، مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

حالیہ دنوں میں پاکستان میں چینی باشندوں پر ہونے والے حملوں کی تاریخ کیا ہے، وی نیوز نے اس پر ایک نظر ڈالی ہے، ملاھظہ فرمائیں۔

گوادر کے قریب چینی قافلے کی گاڑی کو ریموٹ بم سے اڑایا گیا

‎3 مئی 2004 کو بلوچستان کے شہر گوادر کے قریب اور کراچی سے 700 کلومیٹر دور چینی انجینیئرز کا قافلہ گزر رہا تھا کہ ایک گاڑی کو ریمورٹ کنٹرول بم دھماکے سے اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں 3 چینی انجینیئرز ہلاک ہو گئے تھے، یہ پاکستان میں موجود چینی باشندوں پر پہلا حملہ تھا۔

مزید پڑھیں: پاک چین اقتصادی راہداری پاکستانی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کیوں؟

کراچی میں چینی انجینیئرز کی گاڑی کے قریب دھماکہ

‎30 مئی 2016 کو تھرمل پلانٹ سندھ میں کام کرنے والے چینی انجینئرز کی گاڑی نیشنل ہائی وے پر رواں تھی کہ اسی دوران گاڑی پر حملہ کیا گیا، حملے سے گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے تاہم گاڑی میں سوار انجینیئرز محفوظ رہے۔

کراچی میں چینی شہریوں پر حملہ

‎کراچی میں جولائی 2021 میں سائٹ ایریا میں گلبائی پل کے نیچے نامعلوم افراد نے چینی شہری پر فائرنگ کی جس سے وہ زخمی ہو گیا، ڈی آئی جی ساؤتھ زون کراچی کے مطابق نامعلوم مسلح افراد موٹر سائیکل پر سوار تھے اور چہرے پر ماسک پہنا ہوا تھا، فائرنگ سے گاڑی میں سوار ڈرائیور کے ساتھ ایک چینی شہری محفوظ رہا تاہم دوسرا چینی زخمی ہو گیا۔

‎مزید پڑھیں: مخالفین کا ایجنڈا ناکام، چین کے اعلیٰ سطح کے وفد کا گوادر کا دورہ

گوادر میں چینی شہریوں کے قافلے پر حملہ

بلوچستان کے ضلع گوادر میں 13 اگست 2023 کو چینی انجینیئرز کے قافلے پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا تھا، اس دوران 2 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے تھے، تاہم چینی انجینیئرز محفوظ رہے تھے۔

جامعہ کراچی میں خود کش دھماکا

جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے باہر 26 اپریل 2022 کو ایک خاتون خودکش بمبار نے اس وقت دھماکا کیا جب چینی اساتذہ کو لے کر ویگن انسٹیٹیوٹ پہنچی ہی تھی، اس جان لیوا دھماکے میں 3 چینی اساتذہ مارے گئے تھے۔

‎مزید پڑھیں: گوادر بندرگاہ تک رسائی حاصل کرنے والا پہلا وسطی ایشیائی ملک ترکمانستان، جلد پاکستان سے معاہدے پر دستخط کرے گا

چینی قونصل خانے پر حملے

پاکستان میں چینی قونصل خانے پر 2 مرتبہ کراچی میں حملہ کیا گیا تاہم خوش قسمتی سے دونوں حملوں میں کسی چینی شہری کی ہلاکت نہیں ہوئی، 23 جولائی 2012 کو کراچی میں چینی قونصل خانے کے باہر ایک بم دھماکا کیا گیا تھا جبکہ 23 نومبر 2018 کراچی میں واقع اسی چینی قونصل خانے پر ایک اور حملہ کیا گیا جسے پولیس حکام کے مطابق ناکام بنا دیا گیا تھا۔ اس حملے میں 3 حملہ آور ہلاک جبکہ 2 عام شہری اور پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے تاہم کسی چینی شہری کو نقصان نہیں پہنچا تھا۔

چینی مسافروں کی بس کو حادثہ

‎پاکستان میں چینی شہریوں کی بڑی تعداد 14 جولائی 2021 کو شاہراہ قراقرم پر سفر کررہی تھی، اس دوران داسو ہائیڈرو ڈیم کی سائٹ کے قریب بس کو ایک حادثہ پیش آیا تھا جس میں 9 چینی انجینئرز، 2 ایف سی اہلکار اور 2 عام شہری ہلاک ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: پاک چین تعلقات اور سی پیک منصوبوں کی تکمیل کے لیے کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائیگا، سیاسی جماعتوں کی یقین دہانی

چینی انجینئرز کے قافلے پر خودکش حملہ

‎گزشتہ روز ہونے والے حملہ سے قبل اسی سال  26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر ڈیم کی تعمیر کرنے والی چینی انجینئرز کی ٹیم قافلے کے ساتھ روانہ ہو رہی تھی کہ ایک گاڑی نے قافلے میں گاڑی کے ساتھ ٹکرا کر مبینہ خودکش حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 5 چینی انجینئرز ہلاک ہو گئے۔

ڈینٹل کلینک پر حملہ

28 ستمبر 2022 شہر کراچی میں ایک ڈینٹل کلینک پر حملے میں ایک چینی شہری ہلاک ہوا، واقعہ کراچی کے علاقے صدر میں ایمپریس مارکیٹ کے قریب واقعے پارسی ڈسپینسری کے قریب پیش آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp