ایرانی قدس فورس کے سربراہ اسماعیل قاآنی کہاں غائب ہیں؟

پیر 7 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گزشتہ ماہ حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصر اللہ کی اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاکت کے بعد لبنان کا سفر کرنیوالے ایران کی قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی بیروت پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد سے لاپتا ہیں، بعض ذرائع کے مطابق وہ گزشتہ ہفتے حزب اللہ کے اہم کمانڈر ہاشم صفی الدین کے ہمراہ تھے، جن کی شہادت کی غیر مصدقہ اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

ایران کی قدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی گزشتہ ہفتے کے آخر میں بیروت پر ہونے والے حملوں کے بعد سے کسی سے رابطے میں نہیں ہیں، سینئر ایرانی سیکیورٹی حکام کے مطابق وہ بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ میں موجود تھے، جب اسرائیلی فضائی حملوں میں ہاشم صفی الدین کو مبینہ طور پر نشانہ بنایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران: قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی کے موقع پر دھماکا، 100 سے زیادہ افراد شہید

واضح رہے کہ اسماعیل قاآنی کو 2020 میں بغداد میں ایک امریکی ڈرون حملے میں اپنے پیشرو کمانڈر قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد ایران کی پاسداران انقلاب کی سمندر پار ملٹری انٹیلی جنس سروس یعنی قدس فورس کی قیادت کے لیے منتخب کیا گیا تھا، ایرانی اہلکاروں نے تصدیق کی ہے کہ ایران اور حزب اللہ دونوں جانب سے کمانڈر اسماعیل قاآنی سے رابطہ نہیں کیا جاسکا ہے۔

ایرانی اہلکاروں کے مطابق کمانڈر اسماعیل قاآنی حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے قتل کے بعد لبنان گئے تھے جہاں حسن نصر اللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کے خلاف اسرائیلی حملے کے بعد سے ایرانی حکام ان سے رابطہ نہیں کر سکے ہیں، ایرانی کمانڈر اسماعیل قاانی کی بیروت میں اسرائیلی حملے میں شہادت کے حوالے سے اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل نداو شوشانی نے کہا کہ حملوں کے نتائج کا ابھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ کی شہادت کی اطلاعات، ہاشم صفی الدین کون ہیں؟

صحافیوں کے ساتھ ایک بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ اسرائیل نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں بیروت میں حزب اللہ کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا تھا۔ ’جب ہمارے پاس اس حملہ کے مزید مخصوص نتائج دستیاب ہوں گے، تو ہم اس کا اشتراک کریں گے، اس بارے میں بہت سارے سوالات ہیں کہ وہاں کون تھا اور کون نہیں تھا۔‘

حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اس علاقے میں تلاش اور بچاؤ کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہا ہے، جہاں خیال کیا جاتا ہے کہ حزب اللہ کمانڈر ہاشم صفی الدین اس وقت موجود تھے جب اس علاقے کو نشانہ بنایا گیا تھا، حزب اللہ کے مطابق جب تک تلاش کی کوششیں مکمل نہیں ہو جاتیں وہ اپنے اہم کمانڈر کی قسمت پر تبصرہ نہیں کرے گا۔

مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کی شہادت، ’ایران کا ردعمل اب کیا ہوسکتا ہے؟‘

قدس فورس، ایران کے پاسدارانِ انقلاب کا بیرونِ ملک دستہ، مشرقِ وسطیٰ میں ایران کے پروکسی گروپوں کے ساتھ معاملات کی نگرانی کرتی ہے، جن میں لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثی باغی شامل ہیں، پاسداران انقلاب کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل عباس نیلفروشان 27 ستمبر کو حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے ہمراہ شہید ہوئے تھے۔

حسن نصراللہ اور عباس نیلفروشان کی شہادت کے ساتھ ساتھ حالیہ مہینوں میں حزب اللہ اور حماس کے دیگر سینئر رہنماؤں کی شہادت کے ردعمل میں ایران نے گزشتہ منگل کو اسرائیل پر تقریباً 200 بیلسٹک میزائل داغے تھے، جو اس کا اسرائیل پر دوسرا براہ راست حملہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp