وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے 3 دن کے اندر لاہور کی سڑکوں، گلیوں، بازاروں کو صاف ستھرا کرنے کا حکم دیدیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں لاہور ڈویلپمنٹ پلان پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور تاخیر پر اظہار ناپسندیدگی کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے لاہور کی سڑکوں، گلیوں، بازاروں میں صفائی پر سخت برہمی ظاہر کی اور بہتری کے لیے 3 دن کی مہلت دی۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ انہیں ازخود شہر کی سڑکوں کی مرمت کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے مفت تعلیم اور فری بائیکس سمیت پنجاب حکومت کیا ارادے رکھتی ہے؟ مریم نواز نے سب بتادیا
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ جہاں سے گزرے وہ سڑک بن جاتی ہے اور وہاں صفائی ہو جاتی ہے لیکن باقی سڑکوں کی مرمت ازخود کیوں نہیں کرتے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ مرکزی سڑکوں کا پیچ ورک ترجیحی بنیادوں پر پہلے کیا جائے۔
’مین سڑک پر کوئی گڑھا نظر نہیں آنا چاہیے۔ ایل ڈی اے کا روڈ مینٹیننس یؤنٹ کو فعال اور متحرک کیا جائے۔ ‘
اجلاس میں لاہور کی 18مارکیٹوں میں تجاوزات کے خاتمے کی مہم شروع کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ غیر قانونی پارکنگ ختم کرکے فٹ پاتھ کلیئر کرائے جائیں۔
تجاوزات کے خاتمے کی مہم میں تاجر برادری کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔ فٹ پاتھ پر سامان ہٹایا جائے، بائیک اور ریڑھیوں کے لیے مارکنگ کی جائے۔ ہر مارکیٹ میں موٹر بائیک کی پارکنگ کے لیے جگہ مختص کی جائے۔
یہ بھی پڑھیے پنجاب میں ’ونڈا کراؤ سکھ پاؤ‘ پروگرام کیا ہے؟
اجلاس میں وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ لاہور میں 213 مقامات پر موجود 2598 مویشی شہری حدود سےباہر منتقل کئے جائیں گے ۔ لاہور میں مختلف مقامات جھونپڑ پٹی پر1800سے زائد ٹینٹ میں غیر قانونی لوگ آباد ہیں۔ دیواروں، پول اور پلرز سے پوسٹرز اتارے جائیں گے۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پہلے مرحلے میں فارمرز سے بات چیت کرکے رضا کارانہ طور پر مویشی نکالنے پر آمادہ کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں سینٹر پرویز رشید، سینیر منسٹر اورنگزیب، وزیر اطلاعات وثقافت عظمیٰ زاہد بخاری، وزیر بلدیات ذیشان رفیق، معاون خصوصی ذیشان ملک سمیت چیف سیکرٹری ، پرنسپل سیکرٹری، سیکریٹریزبلدیات، ہاؤسنگ اینڈ ڈی، کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور واسا، ایل ڈبلیو ایم سی حکام بھی موجود تھے۔