خیبرپختونخوا اسمبلی، حکومتی و اپوزیشن اراکین میں لڑائی، لاتوں اور مکوں کا استعمال

منگل 8 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبرپختونخوا اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین آپس میں الجھ پڑے ہیں اور اس دوران لاتوں اور مکوں کا استعمال کیا گیا ہے۔

اپوزیشن اراکین نے اسپیکر سے کہاکہ وزیراعلیٰ کو بات کرنے کے لیے وقت دیا تو ہمیں کیوں نہیں دیا جارہا، اس بات پر اراکین کے درمیان تلخی ہوگئی اور بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔

ایم پی اے اقبال وزیر اور نیک محمد کے درمیان لڑائی ہوئی، ان دونوں اراکین اسمبلی کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔

اسپیکر صوبائی اسمبلی نے اجلاس کچھ وقت کے لیے ملتوی کردیا، اور غیرمتعلقہ لوگوں کو بھی اسمبلی سے باہر نکال دیا گیا ہے۔

دوسری جانب گیلریز میں بیٹھے اراکین اسمبلی کے حامی ایک دوسرے سے لڑ پڑے، بعد ازاں 3 افراد کو گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد سے واپس پشاور پہنچنے کی روداد سنائی۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ ہماری فوج سے کوئی لڑائی نہیں، عمران خان بھی اس حوالے سے واضح کہہ چکے ہیں۔ اگر آئی جی اسلام آباد کو عہدے سے نہ ہٹایا گیا تو اسلام آباد پر پھر چڑھائی کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ کے بڑے فائنلز، کس کا پلڑا بھاری رہا؟

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی