صنعتوں پر ٹیکس: جسٹس منیب اختر کی زیرسربراہی بینچ نے 7 ماہ بعد فیصلہ جاری کردیا

منگل 8 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صنعتوں پر لیوی سے متعلق جسٹس منیب اختر کا تحریر کردہ فیصلہ 7 ماہ بعد جاری کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس منیب کا بینچ میں بیٹھنے سے انکار، چیف جسٹس نے پریکٹس اینڈ پروسیجرکمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا

یاد رہے کہ جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی آخری سماعت 29 فروری 2024 کو ہوئی تھی۔ سپریم کورٹ نے صوبائی حکومت کی اپیل خارج کردی۔

لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ کے سامنے 43 صنعتوں پر ٹیکس سے متعلق فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کی گئیں تھیں۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ فریقین کا پرائیویٹ جنریٹرز کے ذریعے 500 کے وی کیپسٹی کی بجلی ذاتی استعمال کے لیے پیدا کرنا تسلیم شدہ حقیقت ہے۔

فیصلے میں مزید بتایا گیا کہ صوبائی حکومت کا مؤقف تھا کہ سنہ 1985 کے نوٹیفکیشن کے تحت سال 2001 تک فائدہ اٹھا سکتے تھے۔

مزید پڑھیے: آرٹیکل 63 اے تشریح کیس:  جسٹس منیب اختر نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ایک اور خط لکھ دیا

پنجاب حکومت کا مؤقف تھا کہ نئے نوٹیفکیشن کے تحت الیکٹریکسٹی ڈیوٹی کا نفاذ کیا گیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ ذاتی استعمال کے لیے 500 KV کیپسٹی کے جنریٹرز پر لیوی ٹیکس کا نفاذ نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ نے صوبائی حکومت کی اپیل خارج کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp