وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے نئے میثاق جمہوریت کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور عوام کی مدد ملک بند کرنے سے نہیں ہوگی، وطن عزیز ہڑتالوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اتحادی حکومت کا فوکس ریفارمز پر ہے، ہمیں میثاق جمہوریت کی طرف جانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں آنے والے دنوں میں شرح سود اور مہنگائی میں مزید کمی آئےگی، وزیر خزانہ نے خوشخبری سنادی
انہوں نے کہاکہ معاشی استحکام حاصل کرنے میں 12 سے 14 میں لگے، اس کے لیے بڑی محنت ہوئی اور اب ہم اچھی پوزیشن میں ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ پاکستان میں ایس سی او کانفرنس ہونے جارہی ہے جو بہت اہم ہے، ملک میں مہنگائی اور شرح سود میں کمی آرہی ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہاکہ اختلافات پر پارلیمنٹ میں بیٹھ کر بات ہوسکتی ہے، ہمیں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کو ساڑھے 13 فیصد تک لے کر جانا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ایک دن ملک بند ہونے سے 190 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے، جس کے ہم متحمل نہیں ہوسکتے۔ کیونکہ ملک بند ہوتا ہے تو جی ڈی پی، کاروبار اور ٹیکسز پر اثر پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا تاہم نان فائلرزپالیسی مزید سخت کردی ہے، وزیر خزانہ
قبل ازیں پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ زراعت پر ٹیکس جنوری 2025 سے لگے گا، کیونکہ اس کے لیے ابھی قانون سازی کرنی ہے۔