داسو ہائیڈروپاور پروجیکٹ سے وابستہ چینی انجینیئرز پر حملہ میں سزائے موت کے منتظر 2 دہشت گرد اپنے ہی ساتھیوں کے مبینہ حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں، پولیس کے مطابق یہ جان لیوا حملہ 5 دہشت گردوں کو ساہیوال جیل سے منتقلی کے دوران کیا گیا۔
پنجاب پولیس کے انسداد دہشت گردی محکمہ (سی ٹی ڈی) کے مطابق داسو ڈیم حملہ میں گرفتار 5 دہشت گردوں کو تھریٹ الرٹ کے پیش نظر ساہیوال جیل سے منتقل کیا جارہا تھا جب ان کے ساتھیوں نے پولیس قافلہ پر حملہ کیا، جس میں گرفتار 2 دہشت گرد فرار ہوتے ہوئے اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس مقابلہ، اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے 3ملزمان ہلاک
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ساہیوال کی سمندری روڈ کے نزدیک پیش آنیوالے اس واقعہ میں ہلاک دہشت گرد محمد حسین اور محمد ایاز تھے جبکہ بقیہ 3 دہشت گرد دوسری وین میں ہونے کی وجہ سے محفوظ رہے، خیال رہے کہ دونوں مجرمان کو عدالت پہلے ہی چینی انجینیئرز پر حملے کے مقدمہ میں سزائے موت سنا چکی تھی۔
14 جولائی 2021 کو داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ پر کام کرنے والے چینی انجینیئرز کو لے جانے والی بس پر حملے میں 9 چینی اور 4 پاکستانی شہری ہلاک ہوگئے تھے، ایبٹ آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نومبر 2022 میں اسی حملے کے ماسٹر مائنڈ محمد حسین اور محمد ایاز کو سزائے موت کی سزا سنائی تھی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں چینی باشندوں پر کون کون سے بڑے حملے ہو چکے ہیں؟
عدالت نے ملزمان محمد حسین عرف زوان اور محمد ایاز عرف جانباز کو دفعہ 302 پی پی سی کےتحت 13 مرتبہ اور 7 (اے) اے ٹی اے کے تحت جرم کے ارتکاب پر 13 مرتبہ سزائے موت سنائی تھی، عدالت نے ہر مجرم پر 15 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
ایبٹ آباد کی انسداد دہشت گردی نے دفعہ 324 پی پی سی کے تحت اقدام قتل کے جرم میں دونوں مجرموں کو 10 سال قید، دفعہ 337 پی پی سی کے تحت دو سال قید، دفعہ 427 پی پی سی کے تحت 2 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی تھی۔