گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ امن جرگے کا ون پوائنٹ ایجنڈا صوبے میں قیام امن تھا، اس ایجنڈے پر اچھی اور خوشگوار باتیں ہوئیں، اگر جرگے میں شرکت نہ کرتے تو صوبے کے لوگ سوال اٹھاتے۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور نے فیصل کریم کنڈی کو ٹیلیفون کرکے کیا کہا؟ گورنر نے بتادیا
گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پرسوں رات وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کال کرکے مجھے امن و امان کے قیام سے متعلق جرگے میں شرکت کے لیے دعوت دی، میں نے اسی وقت ان کی دعوت قبول کرلی، جب سے میں گورنر بنا میں نے ہمیشہ صوبے کے امن کے لیے بات کی۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ انہوں نے ہر میڈیا ٹاک اور ٹی وی شو میں کہا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال دن بدن خراب ہورہی ہے، مرکز اور صوبائی حکومت اس کو سنجیدہ لے، وزیراعظم شہباز شریف سے بھی اس حوالے سے بات کی تھی، وزیراعظم سے کہا تھا وفاقی وزیرداخلہ کو بھی صوبے میں امن و امان کی خراب صورتحال کو سنجیدہ لینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق دوست موجودہ سیاسی حریف: علی امین اور فیصل کریم کنڈی کی ملاقات کیسی رہی؟
انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافات کو ایک سائیڈ پر رکھ کر وزیراعلیٰ کی ٹیلی فون کال پر جرگے میں بیٹھے، جرگے کا ون پوائنٹ ایجنڈا صوبے میں قیام امن تھا، سیاسی اختلافات ہمیشہ تھے، ہیں اور شاید مستقبل میں بھی چلتے رہیں، اگر ہم جرگے میں شرکت نہ کرتے تو صوبے کے لوگ ہی کہتے کہ آپ ہمیشہ امن اور مذاکرات کی بات کرتے ہیں اور جرگے میں شرکت نہیں کی۔