وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 15 اکتوبر کو ڈی چوک پر احتجاج کی کال پر ردعمل دیتے ہوئے اسے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی سازش قرار دے دیا۔
اپنے ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہاکہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس کی میزبانی کرنے جارہا ہے، جس میں مختلف ممالک کے سربراہان تشریف لارہے ہیں، ہم اس دوران پاکستان کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی نے 15 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج کی کال دے دی
وزیر دفاع نے کہاکہ اقتدار کسی کی میراث نہیں، یہ آنے جانے والی چیز ہے، عمران خان اقتدار سے گئے تو 9 مئی جیسا سانحہ کردیا، یہ عالمی سازشوں کے مہرے ہیں۔
ایس سی او کانفرنس کی میزبانی کے لیے تیار، کسی کو رخنہ نہیں ڈالنے دیں گے، وزیر اطلاعات
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں سربراہان مملکت آئیں گے، ہم مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کےلیے تیار ہیں۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ ایس سی او کانفرنس خوش اسلوبی سے آگے چلے گی، شرپسند عناصر کو رخنہ ڈالنے کا موقع نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے کانفرنس کے لیے سیکیورٹی انتظامات مکمل کرلیے ہیں، اسلام آباد میں فوج، رینجرز اور پولیس تعینات ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان رواں برس شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس کی میزبانی کررہا ہے، جو 14 اکتوبر سے اسلام آباد میں شروع ہوگی۔
ایس سی او کانفرنس سے قبل سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات
کانفرنس سے قبل اسلام آباد میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں، جبکہ وفاقی دارالحکومت میں تزئین و آرائش کے ساتھ جگہ جگہ سجاوٹ بھی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ایس سی او اجلاس: وزیراعظم کا اسلام آباد کا دورہ، انتظامات کا جائزہ لیا
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ایس سی او کانفرنس کو ملکی معیشت کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہاکہ شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کی میزبانی کرنا ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے۔